ماہرین کے مطابق اس مرتبہ سینیٹ نمائندگی میں سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ نون کو اٹھانا پڑے گا، پنجاب اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے مطابق نون لیگ کو گیارہ میں سے صرف چار سیٹیں ہی مل پائیں گی ،جبکہ پی ٹی آئی سات سیٹوں کے ساتھ اکثریتی پارٹی بن سکتی ہے۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سینٹ انتخابات 2021 میں اکثریتی پارٹی اقلیت میں اور اقلیتی پارٹی اکثریت میں بدلنے جا رہی ہے۔
گزشتہ انتخابات میں مسلم لیگ ن نے پنجاب کی 12 میں سے 11 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ تحریک انصاف صرف ایک سیٹ حاصل کر سکی تھی۔
پنجاب اسمبلی میں اگر تمام ممبران اپنی پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ کاسٹ کریں تو پنجاب سے پی ٹی آئی اور حکومتی اتحاد کو 7 جبکہ اپوزیشن کو 4 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔
پنجاب سے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے ہر امیدوار کو 53 جبکہ ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشست کے ہر امیدوار کو 184 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔ لیکن ترجیحی اور منتقل شدہ ووٹ نتائج پر کیسے اثر انداز ہوں گے، اس کا جواب 3 مارچ کو مل سکے گا۔