اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں سینیٹ نشست کی قیمت 50سے 70کروڑ تک ہے،ووٹ کی خریدوفروخت میں سب سے زیادہ مولانا فضل الرحمان نے مال بنایا،مجھےبھی کئی بار سینیٹ نشستیں بیچنےکی آفرہوئی۔
وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ بلوچستان میں سینیٹ کےایک ووٹ کی قیمت50سے70کروڑلگ رہی ہے،آج نہیں پہلےبھی کئی بارمجھےسینیٹ نشستیں بیچنےکی آفرہوئی،براہ راست اوربلاوسطہ نشستیں بیچنےکیلئےرابطےکئےگئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی نےمیثاق جمہوریت میں اوپن بیلٹ کامعاہدہ کیا،میں ن لیگ کےاوپن بیلٹ کےمطالبہ کی تائید کرچکاہوں،اصل ایشوہےکیاموجودہ سسٹم کےتحت الیکشن ہوناچاہیئے یانہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ووٹوں کی خریدوفروخت میں سب سےزیادہ مال فضل الرحمان نے بنایا ،ووٹوں کی خرید وفروخت والی ویڈیو کا کل ہی علم ہوا،یہ ویڈیوپہلے ہوتی تواپنے مقدمات میں عدالت میں پیش کردیتا، مولانا نے ایسے لوگوں کوبھی سینیٹ نشستیں دیں جن کا ان کی پارٹی سے تعلق نہیں تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے جنوبی افریقا کیخلاف ٹیسٹ میچ جیتنے پرپاکستان کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دیتےہوئے کہا کہ کرکٹ کا ڈھانچہ ٹھیک ہوگیا ہے، ہم نے بنیادی ڈھانچہ ٹھیک کردیا اب ٹیم نمبرون بنے گی، پاکستان میں بھارت سے زیادہ ٹیلنٹ ہے، ڈھانچہ بہترہونے کی وجہ سے بھارت ٹیم آگے ہے۔
غریب کی مدد حکومت کی ذمہ داری ہے،وزیراعظم عمران خان
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریب کی مدد حکومت کی ذمہ داری ہے،ہیلتھ کارڈسب کو ملےگا،احساس کفالت کےتحت رقم ملتی رہے گی،مزدورقسطوں پر گھرلےسکیں گے،بلاسودقرض کا پروگرام لارہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین کا خیال رکھناحکومت کا فرض ہے،پورےپنجاب میں ہرخاندان کو صحت کارڈدیا جائےگا،ہرخاندان ساڑھے7لاکھ روپےتک کامفت علاج کراسکےگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام کا دوسرا مرحلہ بھی شروع ہوگیا ہے،نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں غریبوں کیلئے گھربنائیں گے،کرائےداروں کیلئےسستےگھروں کی اسکیم لائیں گے،اخوت فاؤنڈیشن کےساتھ مل کر مستحقین کیلئےگھربنائیں گے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں آبادی کے تناسب سےزیادہ امدادی رقوم دیں،چھوٹےکاروبار کیلئے سستےقرض دیئےجائیں گے،کوشش ہے کہ احساس کفالت میں مستحقین کی امدادہو۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لبنان میں کوروناکےدوران سیاسی بنیادوں پر امدادتقسیم ہوئی،لبنان میں غیرمنصفانہ امدادتقسیم ہونےپراحتجاج جاری ہے۔