کراچی کےعلاقے بلدیہ ٹاؤن میں 3 منزلہ عمارت میں قائم دھاگافیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں 3 مزدور جھلس کر جاں بحق ہوگئےجبکہ 4 فائر ٹینڈر اور 1 اسنارکل کی مدد سے آگ پر 6 گھنٹے بعد قابو پایا گیا۔
کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 5میں واقع دھاگافیکٹری میں رات گئے آگ بھڑک اٹھی، آگ نے کچھ ہی دیر میں 3 منزلہ فیکڑی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، فیکٹری کے اند موجود مزدروں کو نکالا گیا لیکن 3 مزدور آگ سے نہ نکل پائے تو فیکٹری کی چھت پر اپنی جان بچانے پہنچے لیکن اپنی زندگی نہ بچاسکے،آگ نے تینوں مزدور محمد کاظم، فیاض اور شیر علی کی جان لے لی۔
فائر افسر کے مطابق حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث آگ بجھانے میں دشواری کا سامنا رہا جبکہ فیکڑی میں شیشے کی کھڑکیوں کے بجائے لوہے کی کھڑکیا موجود تھی جو بند تھی۔
فائیر بریگیٖڈ حکام کو اطلاح دی تو 1 گھنٹے بعد فائیر بریگیڈ آتشزگی کی جگہ پہنچی، 4 فائر ٹینڈرز اور ایک اسنارکل کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا ۔
علاقہ مکینوں کے مطابق فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے پہلے ہی آگ نے فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا ۔
جاں بحق افراد کے اہلخانہ نے فائر بریگیڈ کے دیر سے پہنچنے اور فیکٹری میں ہنگامی انتظامات نہ ہونے کے الزامات لگا دیئے۔
سہیل انور سیال کا متاثرہ فیکٹری کا دورہ ،ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی
دوسری جانب صوبائی وزیرسہیل انور سیال نے متاثرہ فیکٹری کا دورہ کیااورذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔
سہیل انورسیال نے کہاکہ آگ ممکنہ طورپرشارٹ سرکٹ کےباعث لگی،ریسکیوآپریشن تیزکرنے کی ہدایت کی گئی ہے،معلوم ہواکہ فیکٹری میں4افرادپھنسےہوئےہیں،وزیراعلیٰ سندھ مسلسل مجھ سے رابطےمیں ہیں۔