ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص بن چکے ہیں اور ٹوئٹر پر ان کا ایک لفظ بھی مختلف سروسز کو فائدہ پہنچانے کا باعث بن جاتا ہے۔
واٹس ایپ کی پالیسی کے تنازع کے موقع پر انہوں نے سگنل کے استعمال کا ٹوئٹ کیا تو اس میسجنگ ایپ کے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔
اسی طرح جنوری میں انہوں نے اپنی ٹوئٹر پروفائل میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کے ہیش ٹیگ کا اضافہ کیا تو اس کرنسی کی قدر میں نمایاں اضافہ ہوا۔
اب ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا نے اعلان کیا ہے کہ جنوری 2021 میں اس نے بٹ کوائن میں ڈیڑھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی۔
اس اعلان کے نتیجے میں بٹ کوائن کی قیمت میں 8 فروری کو 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور وہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
8 فروری کو اس اعلان کے بعد بٹ کوائن کی قیمت 43 ہزار 625 ڈالرز تک پہنچ گئی جو اب کچھ کم ہوکر 43 ہزار 500 ڈالرز (لگ بھگ 70 لاکھ پاکستانی روپے) ہوگئی ہے۔
اس اعلان کے نتیجے میں چھوٹی ڈیجیٹل کرنسیوں بشمول Ethereum اور ایکس آر پی کی قدر میں بھی بالترتیب 5 اور 4 فیصد اضافہ ہوا۔
بٹ کوائن کی قیمت جنوری میں 42 ہزار ڈالرز کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تھی مگر پھر اس میں تیزی سے کمی آئی تھی۔
جنوری کے تیسرے عشرے میں یہ 30 فیصد کمی سے 28 ہزار 500 ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔
تاہم ٹیسلا کی جانب سے اس اعلان سے 10 دن قبل ایلون مسک نے ٹوئٹر پروفائل پیج پر بٹ کوائن ہیش ٹیگ کا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد ڈیجیٹل کرنسی کی قیمتوں کو پھر پر لگ گئے تھے۔
کچھ دن بعد ایلون مسک نے وہ ہیش ٹیگ ہٹا دیا تھا مگر بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں بالخصوص ڈوگی کوائن پر بات کرتے رہے، جس کی قیمت میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا۔
دسمبر 2020 میں ایلون مسک نے عندیہ دیا تھا کہ وہ ٹیسلا کی بیلنس شیٹ کو بٹ کوائن میں منتقل کرنے کے امکانات پر غور کررہے ہیں۔
2021 کے دوران بٹ کوائن کی قیمتوں میں لگ بھگ 50 فیصد جبکہ 2020 میں 300 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔