شہباز شریف کی جانب سے ڈیلی میل کے صحافی ڈیوڈ روز کیخلاف ہتک عزت کے کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد جج نے فیصلہ سنادیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات 'بہت محدود اور مفروضوں' پر مبنی تھے۔
خود ڈیلی میل کے وکلانے بھی تسلیم کیا کہ شہبازشریف منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں۔
ڈیوڈ روز نے چودہ جولائی دو ہزار انیس کو مضمون میں الزام لگایا تھا کہ شہبازشریف اور ان کے خاندان نے دوہزار پانچ کے زلزلے کے متاثرین کیلئے برطانیہ کی جانب سے دی گئی رقم چوری کی۔
جسٹس میتھیو نکلین نے کیس کو سماعت کیلئے منظور کرلیا۔
جسٹس نکلین نے کہا کہ مضمون میں لکھے گئے الفاظ ہتک عزت کا باعث تھے، شہباز فیملی کو منی لانڈرنگ سے مستثنی نہیں قرار دیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ ڈیوڈ روز کا مضمون 14 جولائی 2019 کو ڈیلی میل میں چھپا تھا۔ مضمون میں شہباز شریف اور ان کی فیملی پر بدعنوانی کا الزام لگایا گیا۔
الزام تھا کہ شہبازنے برطانیہ کے ٹیکس دہندگان کا پیسہ چوری کیا، یہ رقم برطانیہ نے 2005 کے زلزلہ متاثرین کیلئے دی تھی۔
شہبازشریف نے 26 جولائی کو ڈیوڈ روز کو قانونی نوٹس بھیجا، جنوری 2020 میں شہبازشریف نے ہتک عزت کا کیس کردیا۔
شہباز شریف ہتک عزت کیس میں ڈیلی میل کے صحافی ڈیوڈ روز نے بھی اپنا رد عمل دے دیا، اپنے ٹوئٹر پیغام میں ڈیوڈ روز نے کہا یہ ابتدائی سماعت ہے، یہ فیصلہ آئندہ کے ٹرائل کے خطوط طے کرے گا، یہ طے کرے گا کہ عدالت آرٹیکل کی کس طرح تشریح کرتی ہے، یہ کوئی حتمی اور آخری فیصلہ نہیں ہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ یہ کیسا احتساب تھا اور کیوں شروع کیا گیا یہ تو بہت پہلے ہی دنیا پر عیاں ہوچکا تھا، مگر احتساب کا ڈرامہ رچانے والوں کا محاسبہ تو ابھی شروع ہوا ہے۔ احتساب احتساب کی رٹ لگانے والوں کا اپنا یوم احتساب قریب ہے۔ لگتا ہے برطانوی جج نے گاڈ فادر فلم نہیں دیکھی، آزاد عدالت ہوگی توعمران خان اور حواریوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ شریف برادران نے ایمانداری سے ملک و قوم کی خدمت کی ہے، بہتان لگانے اور سازش کرنے والوں کو ہر روز دھول چاٹنا پڑرہی ہے۔
مریم نواز کے ٹویٹ پر شہزاد اکبر نے شدید رد عمل دیتے ہوئے جوابی ٹویٹ میں مریم نواز کو جاہل قرار دے دیا۔ لکھا پہلی تاریخ پر عدالت نے دعوے کے معنی طے کرنے ہیں، جس کا آرڈر ابھی آنا ہے۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ چاچو چور نہیں، محترمہ یہ بھی ذرا بتادیں کہ چاچو منی لانڈرنگ نہیں کرتا یہ فیصلے میں کہاں لکھا ہے؟ آپ کے پاپا کے کاذب ہونے کا فیصلہ عدالت عظمیٰ پہلے ہی دے چکی ہے۔