خیبر پختونخوا اسمبلی میں پشاور کے دارالاطفال میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے سوال کو متعلقہ ادارے نے مسترد کر دیا، ادارے کی قانونی مشیر حسینہ اعوان نے الزام کو سیاسی حربہ یا زمین ہتھیانے کی کوشش قرار دے دیا۔
پشاور کا دارالاطفال والد کی وفات کے بعد ذہنی طور پر معذور چار سالہ صفہ کا واحد سہارا ہے۔27 بے سہارا بچوں اور 21 بچیوں کے اس ٹھکانے پر گزشتہ روز خاتون ممبر اسمبلی مدیحہ نثار نے جنسی استحصال کا سوال اٹھایا تو کھلبھلی مچ گئی۔
سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ دارلاطفال میں محکمے کی ٹیم نے انکوائری شروع کرتے ہوئے بچوں اور بچیوں کے انٹرویو لئے۔
ادارے کی لیگل ایڈوائزر حسینہ اعوان نے الزام کو پولیٹیکل سٹنٹ یا زمین ہتھیانے کی کوشش قرار دیدیا۔
اصل معاملہ کیا ہے یہ تو اسمبلی کی قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئے گا۔