امریکی سینیٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کےلئے 9 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ نے سابق صدر کے مواخذے کی دستاویز، جو آرٹیکل آف امپیچمنٹ کہلاتی ہے، قبول کرکے سماعت کےلئے 9 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔جس کے بعد ٹرمپ وہ واحد صدر بن گئے جنہیں دوسری مرتبہ اس قسم کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ایک انٹرویو میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اس مقدمے کا ردِ عمل بھی آئے گا لیکن ان کے خیال میں اسے ہونا ہوگا کیوں کہ اگر ایسا نہ ہواتواس کے زیادہ برے اثرات ہوں گے۔
سینیٹ میں مواخذے کا قانون پہنچانے والے9اراکین کانگریس میں سے ایک رکن ٹیڈ لیو نے اس کارروائی کو 'تاریخی' قرار دیا۔ان تمام 9 اراکین کو ایوان کےمنتظم کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ سینیٹ میں مقدمے کے دوران ایوان کی نمائندگی کریں گے۔
ٹرمپ کوسزا دینےکےلئے2تہائی اکثریت درکار ہے اس لیے ڈیموکریٹس کو اپنا یہ اقدام کامیاب بنانے کےلئے17ریپبلکن اراکین کے ووٹ درکار ہوں گے اور اگر سزا ہوگئی تو سادہ اکثریت کے ووٹ سے ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ وفاقی عہدہ سنبھالنے سے روکا جاسکے گا۔
یاد رہے کہ 13 جنوری کو امریکی ایوان نمائندگان نے197کے مقابلے 232 ووٹوں سے سابق امریکی صدر کے مواخذے کی منظوری دی تھی تو اس میں 10 ریپبلکن اراکین نے ٹرمپ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔