Aaj Logo

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2021 09:52am

مودی سرکار کی بھارتی سکھوں کے قتل عام کی گھناؤنی سازش بے نقاب

احتجاجی بھارتی کسانوں کے رہنماؤں نے رات گئے ایک سنسنی خیز پریس کانفرنس کی، جس میں الزام لگایا گیا کہ بھارتی سرکاری ایجنسیاں ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے ساتھ مل کر کسان رہنماؤں کو قتل کروانے کا پلان بناکر بیٹھی ہیں اور بدعنوانی کا سہارا لے کر کسانوں کے احتجاج کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

کسان رہنماؤں نے میڈیا کے سامنے ایک نوجوان کو پیش کیا جسے سنگھو بارڈر پر پکڑا گیا تھا۔ نوجوان نے میڈیا کے سامنے انکشاف کیا اسے 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل کسانوں کے احتجاج کی جگہ پر فساد پھیلانے کا کام سونپ دیا گیا تھا، جس میں دو لڑکیوں سمیت 10 افراد گروہ کا حصہ تھا۔

پکڑے گئے شخص میڈیا کے سامنے اعتراف کیا کہ اس نے اسلحہ کی تربیت بھی حاصل کی ہے۔

کسان کے رہنماؤں کے مطابق، جس شخص کو پکڑا گیا تھا اس نے انہیں بتایا تھا کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر چار رہنماؤں کے قتل کا منصوبہ ہے۔ تاہم ، ان "اہداف" کے نام ان کے ذریعہ ظاہر نہیں کیے گئے۔ ملزم کو اہداف کی تصاویر دی گئیں تاکہ وہ ان کی شناخت کرسکے۔

نوجوان نے مبینہ طور پر اعتراف کیا کہ انہیں اپنے "ہینڈلرز" کی جانب سے لینڈ لائن نمبر سے ہدایات مل رہی ہیں اور انہیں یوم جمہوریہ کے احتجاج کرنے والے کسانوں پر فائرنگ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

نوجوان نے بتایا کہ 'کسانوں کے رہنماؤں کو مارنے کی نیت سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی روانہ کیا گیا تھا۔'

واضح رہے کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں نے دہلی میں ٹریکٹر پریڈ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں سونی پت کے کسان بھی شامل ہوں گے۔ بھارت کے نیشنل ہائی وے نمبر 44 پر کنڈلی بارڈر سے انبالہ تک ہفتے کو پورے دن ٹریکٹروں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، جس سے ظاہر ہے کہ کسان تنظیموں نے ٹریکٹر پریڈ کے لئے زبردست تیاریاں کی ہوئی ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ سے تقریبا 20 ہزار ٹریکٹروں کے آنے سے اتوار کو شاہراہ پر کنڈلی سے بہال گڑھ تک تقریبا 20 کلو میٹر تک ٹریکٹر اور ٹرالیوں کی چھاؤنی بن گئی ہے۔

عالم یہ ہے کہ کنڈلی مانیسر پلول (کے ایم پی) اور کنڈلی غازی آباد پلول (کے جی پی) کے زیرو پوائنٹ بھی ٹریفک کے لئے بند ہوگئے ہیں۔ روٹ بدلنے اور گاڑیوں کو ادھر ادھر پاس کرانے میں پولس کاسردیوں میں پسینہ چھوٹ رہا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ ٹریکٹر پریڈ کے لئے پہنچنے والے نوجوان کسانوں اور خواتین کا جنون اور جذبہ دیکھنے والا ہے۔ کسانوں نے کے ایم پی پر قبضہ کرلیا ہے اور دن بھر ریہرسل کررہے ہیں۔ کچھ بھاری گاڑیاں ہی کے ایم پی۔ کے جی پی سے گزر رہی ہیں۔ چونکہ نیچے میلہ ہے اور میلے میں ہر طرف ترنگا نظر آرہا ہے۔

کنڈلی سے بہال گڑھ کے درمیان میں تقریبا 45 ہزار ٹریکٹروں کا اجتماع ہے اور دو لاکھ سے زیادہ کسان جمع ہوچکے ہیں۔ ٹریکٹر پریڈ کے لئے ٹریکٹروں کی بڑھتی تعداد پر غور کرتے ہوئے سونی پت انتظامیہ نے 28 جنوری تک دہلی میں آمدورفت بند کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ساتھ ہی سونی پت کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں پیر کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر سونی پت پولیس نے کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ سے متعلق ٹریفک روٹ ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس کے تحت راہگیروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 28 جنوری تک کے جی پی-کے ایم پی کا استعمال نہ کریں۔ اسی طرح این ایچ 44 پر بھاری گاڑیاں جموں و کشمیر ، ہماچل پردیش ، پنجاب اور چندی گڑھ سے آنے والی گاڑیاں سونالی سے شاملی کے راستے غازی آباد اور نوئیڈا جا سکتی ہیں اور پانی پت سے سنولی کے راستے غازی آباد ، نوئیڈا جاسکتی ہیں۔

کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے اعلان کے پیش نظر انتظامیہ نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 26 سے 28 جنوری تک دہلی جانے سے گریز کریں۔ اگر کوئی بہت اہم کام ہے تو پھر متبادل راستے اپنائیں۔

Read Comments