ملتان:وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہناہے کہ تحریک عدم اعتماد لانے کا مطلب بلاول بھٹو نےعمران خان کووزیراعظم تسلیم کرلیا،اب اپوزیشن وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنا بند کردے،تحریک عدم اعتمادآئینی طریہم ہے،تحریک عدم اعتماد آئی تو ایوان میں مقابلہ کریں گے، اب پیپلزپارٹی، نون لیگ اورجے یوآئی کے اختلافات کھل کرسامنے آنے لگے ہیں۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک غیرفطری اتحاد ہے،پی ڈی ایم اتحاد دیرپا نظر نہیں آتا،پی ڈی ایم چند مفادات کیلئے متحد ہے،مفادات پورے ہونے پر یہ بکھر جائیں گے،پی ڈی ایم میں استعفوں پریکسوئی نہیں رہی۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوتحریک عدم اعتمادلاناچاہتےہیں،تحریک عدم اعتمادآئینی طریہف ہے،ہم تحریک عدم اعتمادکا مقابلہ کریں گے،بلاول بھٹونےعمران خان کو منتخب وزیراعظم تسلیم کرلیا ہے،منتخب وزیراعظم کیخلاف ہی تحریک عدم اعتمادآتی ہے،اب پیپلزپارٹی، نون لیگ اورجے یوآئی کے اختلافات کھل کرسامنے آنے لگے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزیدکہا کہ ملک میں وافر مقدار میں گندم موجود ہے،حکومت آٹے کی قیمت مستحکم کرنےکی کوشش کررہی ہے،حکومت منافع خوری کا راستہ بند کرنا چاہتی ہے،قیتک کوکنٹرول کرنےکیلئے چینی درآمدکرنےکافیہل کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم جائزہ لےملک میں گیس مہنگی ہونے کی کیا وجہ ہے،عوام جانتےہیں کہ ماضی میں مہنگے معاہدےکس نے کئے ،ہمیں ن لیگ کے معاہدوں پر عمل کرناپڑرہاہے،آج یہی سیاسی جماعتیں مہنگائی کا رونا رورہی ہیں،مہنگائی کی وجہ یہی سیاسی جماعتیں ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ براڈشیٹ معاہدہ کس نے کیا،منسوخ کس نے کیا؟براڈشیٹ معاہدہ کس وجہ سے کیا گیاتھا،براڈشیٹ سے پی ٹی آئی کاکوئی تعلق نہیں تھا،براڈشیٹ معاملے کی مکمل تحقیقات ہوں گی،کسی دوست ملک کے مفادات کیخلاف معاہدہ نہیں کیا۔
وزیرجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہاکہ بھارتی پالیسیزسےکشمیری نالاں ہیں،بھارت میں اقلیتیں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں،امریکی صدر کی سوچ اور پاکستانی پالیسی ایک جیسی ہیں،4سال میں دنیا،خطہ اور پاکستان بدلا ہے ،پاکستان اپنے ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتا ہے،پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کا خواہش مند ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آذربائیجان سےمتعلق اقوام متحدہ کی قراردادموجودہے،پاکستان نے آذربائیجان کے مؤقف کی تائید کی ہے،آذربائیجان کے عوام پاکستانیوں سے محبت کرتے ہیں۔