حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے پچانوے پیسے اضافے کا اعلان کردیا ۔
حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافے سے 200 ارب کا بوجھ صارفین پرپڑے گا ۔
وزیرتوانائی عمرایوب نے کہا ہے ماضی میں مہنگے بجلی خریداری معاہدوں کے باعث بجلی کی قیمت میں ایک روپے پچانوے پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جائےگا ۔ نیپرا کی منظوری کےبعد اضافہ تمام صارفین کیلئے ہوگا ۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیراسد عمراورمعاون خصوصی تابش گوہرکے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرتوانائی عمرایوب نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں کپیسٹی پیمنٹ کی سرنگیں مسلم لیگ ن کی حکومت نے لگائی تھیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوہزار تئیس تک پاور پلانٹس کوکپیسٹی چارجزکی مد میں 14 سو پچپن ارب روپے ادا کرنا ہوں گے ۔ جس کیلئےاس سال ایک روپے پچانوے پیسے فی یونٹ اضافہ کرنا پڑے گا ۔
وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں اضافےکی ذمہ دارمسلم لیگ ن کی اعلی قیادت ہے ۔ جنہوں نےیہ مہنگے معاہدے کیے ۔
وفاقی وزیراسد عمرنےکہا کہ ماضی میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت پرکبھی انکوائری نہیں ہوئی ،اس دفعہ انکوائری ہوئی اوروزارتی کمیٹی کی سفارشات پروفاقی کابینہ جلد فیصلہ کرے گی ۔ تابش گوہرنے کہا کہ کیپٹوپاورپلانٹس کی گیس منقطع کردی جائے گی ۔ تین ہزارمیگاواٹ کے بجلی کے نئے کنیکشن لگائے جائیں گے۔