Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2021 02:18pm

وزیر اعلیٰ سندھ نے کے ایم سی کومالی بحران سےنکالنے کیلئے کمیٹی قائم کردی

کراچی :وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی )کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے وزیر بلدیات کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی قائم کردی، ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 17 کروڑ روپے فوری جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

بہت دیر کی مہربان آتے آتے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی بدحالی دور کرنے کا بھی خیال آہی گیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کے ایم سی مالی معاملات سے متعلق اجلاس بلایا،جس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ، مرتضٰی وہاب، سیکریٹری بلدیات اور ایڈمسنٹریٹر کراچی لئیق احمد سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔

ایڈمنسٹریٹر نے بریفنگ دی کہ مالی بحران کے باعث افسران کو نومبر، دسمبر کی تنخواہیں نہیں دے سکے ،ٹیکس مکمل طور پر جمع نہیں کرسکے،14 لاکھ میں سے صرف 35 ہزار پراپریٹز سے28 کروڑ ٹیکس اکھٹا کرسکے۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مالی بحران حل کرنے کیلئے وزیر بلدیات کی نگرانی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کمیٹی کے اراکین ہوں گے، کمیٹی 15 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔

مراد علی شاہ نے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے بھی17 کروڑ روپے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کو تنہاہ نہیں چھوڑ سکتے، کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے پر افسوس کہ کے ایم سی مشکلات کا شکار ہے۔

اب کے ایم سی کے پارکس اور ہٹس بھی پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلیں گے، موبائل فون ٹاورز کا ٹیکس بھی کے ایم سی کو جمع کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔

اس موقع پر وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کراچی کی ڈی ایم سیز کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ منتخب بلدیاتی نمائندؤں کے دور میں ڈی ایم سی جنوبی کو پرکنگ کی مد میں 90 لاکھ روپے وصول ہوتے تھے لیکن اب یہ رقم بڑھ کر سڑھے 7 کروڑ تک پہنچ گئی ہے جبکہ ڈی ایم سی کورنگی میں کچرا اٹھانے پر آنے والا خرچہ 2 کروڑ سے کم ہوکر 80 لاکھ رہ گیا ہے۔

ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ کے ایم سی بھی اپنی ٹیکس ریکوری کو بہتر بنائے جبکہ موبائل فون ٹاورز کی فیس بھی ایس بی سی اے کی بجائے کے ایم سی کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈی ایم سی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کمیٹی روپورٹ موصول ہونے کے بعد دوبارہ اجلاس بلانے کا بھی اعلان کیا ۔

Read Comments