صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نےکہاہےکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے اور نیب ہتھیار ہے اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کاروائیاں کر رہا ہے۔مخالف جماعتوں کے فیصلے دنوں میں جبکہ حکومتی اراکین کے فیصلے سالوں میں بھی نہیں۔اگر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آتا ہے تو پی ٹی آئی جماعت ہی فارغ ہو جائیگی۔اس فیصلے سے تمام وزراء، سینیٹرز اور وزیراعظم نا اہل اور فارغ ہوجائیں گے۔
سکھر پریس کلب میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ 18 جنوری سے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کے کلاسز ایس او پیز کے تحت کھل جائیں گے۔ جبکہ دیگر کلاسز یکم فروری سے کھلیں گی۔
ان کاکہناتھا کہ فارن فنڈنگ کاکیس بھی انکاہی رہنما لیکر گیا۔پی ٹی آئی جماعت ہی مکمل کی مکمل کرپٹ ہے کیونکہ ان کے ٹکٹ بھی پیسوں میں بیچےجاتے ہیں، یہ مافیاؤں کی جماعت ہے۔حیرانگی ہےکہ اسرائیلی اوربھارت سمیت غیرملکی شہریوں کاکیاواسطہ ہےجوپاکستان کی جماعت کوفنڈ دیں۔تحریک انصاف عجیب جماعت ہے جس کو کوئی ہاتھ لگانے کو تیار نہیں،اب ہمارے لیے فارن فندڈنگ کیس کھولنے کی بات کی جا رہی ہے اس کے لئے ہم تیار ہیں۔پھر ہمارے بھی فیصلے اسی طرح سالوں میں کیے جانے چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ادوار میں جتنی سیاسی مداخلت پولیس محکمے سے ختم کروائی گئی ہے۔ اس کی مثال نہیں ملتی، ایسے نہیں کہیں گےکہ جرائم بلکل نہیں ہورہے۔ مگر کم ضرور ہو رہے ہیں۔پیپلزپارٹی کا مؤقف واضع رہا ہے اور پی ڈی ایم کے کئی جلسے ہوئے جن میں تمام رہنما شریک نہیں ہوتے،اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ اختلافات ہیں۔
صوبائی وزیرسعیدغنی کا کہنا تھا کہ ممکن ہے ایک ہفتے کے بعد ملک کی تاریخ کا بڑا کام کیا جا رہا ہے جو کہ بینظیر مزدور کارڈ کا اجراء ہے، یہ ایک انقلابی پروگرام ہوگاکیوں کہ دیگرصوبے بھی اس پروگرم کو شروع کریں گے۔اس کارڈ کے بغیر مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ اس مزدور کارڈ کے ذریعے ہر مزدور جو صرف انڈسٹریل مزدور ہی نہیں بلکہ ہر صنعت سے واسطہ رکھنے والا فائدہ اٹھائے گا۔
صوبائی وزراء کاکہناتھا کہ کل بلاول بھٹو زرداری 1024 فلیٹس جوانڈسٹریل ورکرز کے لیے بنائے گئے وہ تقسیم کریں گے۔اس سے قبل تاخیر کورونا کے باعث ہوئی کیوں کہ قرنطینہ سینٹر قائم تھے۔صوبہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے اٹھارویں ترمیم کے بعد مزدوروں کے فلاح و بہبود کےلئے 16 قوانین بنائے۔ وفاق کے ساتھ ایک مسئلہ لیبر محکمے کو صوبوں کے حوالے کرنے کے لیے ابھی تک تاخیر کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں چھ لاکھ 25ہزار کارڈز کا اجراء کیا جائیگا۔یہ کارڈز کہیں اور سے نہیں بلکہ نادرا کے تعاون سے تیار کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،آج اگر اسٹیل ملز بند ہے تو ان ملازمین کا قصور نہیں۔ سزا اگر دینی ہے تو جنہوں نےاسٹیل ملز بندکروائی۔عمران خان کےبیانات کہاں گئے جن میں اسٹیل ملز کے حوالے سے انکو پورا کرنے کی کوئی کوشش بھی کی۔اسٹیل ملز کی زمین جواربوں روپے کی ہے اسکو ہڑپنے کی غرض سے بحران لائے۔ اسکی نجکاری سی سی آئی کی منظوری کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ ہم کسی ایسی نجکاری کے حق میں نہیں جس سے عوام بے روزگار ہو۔سندھ حکومت نے اسٹیل ملز کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، لیبر محکمے کے فلیٹس کی تقسیم نیب کا دائرہ کار نہیں ہے۔