بھارت میں ایک لڑکی سے "غیراخلاقی" انٹرویو لینے کے الزام میں تین یوٹیوبرز کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
بھارتی خبررساں ادارے انڈیا ٹائمز کے مطابق ان یوٹیوبرز کا تعلق تامل ناڈو سے تھا۔ جنہوں نے چنئی ٹاکس کے نام سے یوٹیوب چینل بھی بنارکھا تھا۔ انہوں نے گزشتہ دنوں ایک ویڈٰیو پوسٹ کی جس میں وہ نوجوان لڑکی کے ساتھ ایسی فحش گفتگو کررہے تھے جس کی کسی بھی معاشرے میں ممانعت ہے۔
اس چینل پر 200 سے زائد ویڈیوز پوسٹ کی گئی تھیں، جن میں سے اکثر میں اسی نوعیت کی فحش گفتگو کی تھی۔ گرفتار کئے گئے یوٹیوبرز میں اکتیس سالہ دھنیش، تئیس سالہ اسین بادشاہ اور چوبیس سالہ اجے بابو شامل ہیں۔ یہ چینل دھنیش نے دو ہزار انیس میں شروع کیا تھا۔
تامل ناڈو پولیس نے تنیوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ملزمان نے دوارن تفتیش بتایا کہ وہ ویوز لینے کے لیے جان بوجھ کر ایسے فحش موضوعات پر ویڈیوز بناتے تھے ،انہوں نے بتایا کہ وہ اس چینل کے ذریعے ایک لاکھ روپے سے زیادہ کما رہے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ لڑکی اور یہ ویڈیو سکرپٹڈ تھی اور ان لوگوں نے اسے اس طرح کی گفتگو کرنے کے عوض پندرہ سو روپے دینے تھے۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ میں نے کم باتیں کی ہیں۔ انہوں نے بہت ساری باتیں ہاں یا ناں میں ایڈٹ کرکے بیچ میں ڈالی تھیں۔ پولیس حکام نے تینوں یوٹیوبرز کے خلاف مزید کارروائی شروع کردی ہے۔
سائبر کرائم ونگ نے ان کی تمام ویڈیوز کو فوری طورپر یوٹیوب سے ہٹا دیا ہے۔