مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ نیب لاہور نے خواجہ آصف کو ملازمت دینے والی عرب امارات کی نجی کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر کو 28 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔
نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں ایلس شیلوم سے کہا گیا ہے کہ وہ خواجہ آصف کی مبینہ ملازمت کا کمپنی ریکارڈ لے کر نیب لاہور میں پیش ہوں، ان سے خواجہ آصف کی مبینہ ملازمت کی نوعیت ، اور تمام خدمات کے دستاویزی ثبوت بھی مانگے گئے ہیں۔خواجہ آصف اور ایلس شیلوم کو تنخواہ کی ادائیگی بزریعہ بینکنگ چینل کا ثبوت پیش کرنا ہو گا۔ نیب نے یہ بھی پوچھا ہے کہ یو اے ای لیبر قوانین کے تحت تنخواہ کی ادائیگی بذریعہ بینکنگ چینل کرنا لازم ہے ، کیا خواجہ آصف کو تنخواہ بزریعہ بنک اکاؤنٹ ادا کی گئ؟ نیب کے مطابق خواجہ آصف تحقیقات میں تسلیم کر چکے ہیں کہ وہ تنخواہ نقد وصول کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق ایلس شیلوم نے منی لانڈرنگ میں خواجہ آصف کی مدد کی اور ایک فرضی ملازمت کے کاغذات تیار کئے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایلس شیلوم نیب کومطمئن نہ کر سکے تو پھر انھیں منی لانڈرنگ کے کیس میں بطور ملزم شامل کیا جائے گا۔