حکومت نے اپوزیشن کے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ امید کرتے ہیں اپوزیشن امن و امان کوبرقراررکھے گی اورقانون کوہاتھ میں نہیں لے گی ۔
حکومتی وزراء نے اپوزیشن کو وارننگ دے دی اور کہا کہ اگر قانون کو ہاتھ میں لیا گیا تو پھر ایکشن ہو گا۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے وزیر قانون فروغ نسیم ، وزیرسائنس فواد چوہدری، وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بین الوزارتی کمیٹی نے 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے اپوزیشن کے احتجاج پر غور کیا۔
کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اپوزیشن کے احتجاج میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ امید کرتے ہیں اپوزیشن امن و امان کو برقرار رکھے گی۔ قانون کو ہاتھ میں نہیں لے گی ۔
حکومتی وزراء کا کہنا تھا کہ دنیا مشرق سے مغرب ہو جائے عمران خان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔مولانا فضل الرحمان جلسوں میں ختم نبوت کے نعرے نہ لگوائیں۔مولانا فضل الرحمان اسلام کے نام پراسلام آباد کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اس کا احترام کیا جائے ۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ الیکشن کمیشن کی طرف سے مانگی گئی دستاویزات جمع کرائیں ۔
حکومتی وزراء کا کہنا تھا کہ ا پوزیشن قانون اورآئین کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کرے۔ اگر قانون کو ہاتھ میں لیا گیا توپھرایکشن ہوگا ۔ اپوزیشن سیاست کو بند گلی کی طرف لے کر جا رہی ہے ۔