اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت پاکستان کو ایک بار پھر بھارتی حکومت سے پوچھ کر بتانے کی ہدایت کی ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پیروی کرنا چاہتی ہے یا نہیں؟
اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 3رکنی لارجر بینچ نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے کلبھوشن یادیو کو وکیل فراہم کرنے کی وزارت قانون کی درخواست پر سماعت کی ۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ نے بتایا کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کی سماعت میں مصروف ہیں، آج پیش نہیں ہو سکتے۔
چیف جسٹس کے استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا چار بھارتی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے، آخری بھارتی قیدی محمد اسماعیل کو اس ماہ کی 22 تاریخ کو رہا کر دیا جائے گا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کیا بھارتی حکومت کلبھوشن یادیو والے کیس میں سنجیدہ نہیں ؟حکومت ایک مرتبہ پھر بھارت سے رابطہ کرے کہ وہ کلبھوشن کیس میں پیروی کرنا چاہتے ہیں یا نہیں؟۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کلبھوشن یادیو کیس کی مزید سماعت 3فروری تک ملتوی کر دی۔