پشاور ہائیکورٹ نے کیپٹن(ر) صفدرکی درخواست ضمانت میں 9 فروری تک توسیع کردی، ن لیگی رہنماء کہا کہ مولانا کے پیچھے نیت کی ہوئی ہے وہ جو کریں گے ہم بھی کریں گے،مولانا چائے پینے نہیں بلکہ پلانے جارہے ہیں۔
کیپٹن صفدر نے پشاور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان پر بدنیتی پر مبنی کیس میں پیش کیا گیا ہے،نیب کی چیرمین متنازعہ شخصیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اورانہوں نے چیئرمین کیخلاف ایف آئی ار درج کروائی ہے اور نیب چیئرمین کیخلاف ریفرنس تیار کر رہا ہوں،چیئرمین نیب نے پورے پاکستان کا ادارہ اپنی اناکیلئے داؤپر لگا دیا ہے۔
کیپٹن صفدر نے بتایا کہ وہ 2 دفعہ نیب دفتر پیش ہو چکے ہیں ڈھائی سال میں انکوائری مکمل نہیں سکی۔
کیپٹن (ر)صفدرنے الزام لگایا کہ جن لوگوں کے محلات بن رہے ہیں ان سے کوئی نہیں پوچھ رہا،جس طرح عاصم باجوہ سے جواب مانگا گیا کہ آپ رسیدیں نکالو کیسے ارب پتی بنے ہو اُن سے بھی جواب مانگے گئے لیکن جواب نہیں ملے۔
ان کا کہنا مزید تھا کہ پشاور میں بھی درخواست دی ہے کہ انہیں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب سے خطرہ ہے اس حوالے سے پشاور میں بھی درخواست بھی دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کیپٹن صفدر کاکہنا تھا کہ چائے پانی کی آفر تو مولانا کو ہوئی ہے ہمیں تو کیک پیسٹری کی بھی آفر ہوئی ہے۔
کیپٹن صفدرنے واضح کیا کہ مولانا کے پیچھے نیت کی ہوئی ہے وہ جو کریں گے ہم بھی کریں گے،مولانا چائے پینے نہیں بلکہ پلانے جا رہے ہیں۔
کیپٹن صفدر نےمزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی ار کا ادب سے نہیں سیاست سے زیادہ تعلق ہے،لوگ اپنی مراعات کیلئے ملک کو ڈبو رہے ہیں ،کرپٹ لوگوں کا مقدمہ کھلی کچہریوں میں چلے گا۔