وفاقی کابینہ نےبرطانوی قانونی فرم براڈشیٹ کےحقائق کی روشنی میں منی لانڈرنگ میں ملوث اور ملکی اداروں کا مذاق اڑانے والے افراد کو بے نقاب کرنے کےلئے حقائق منکشف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کےاجلاس کے فیصلوں کے بارے میں صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے اس سلسلے میں ایک بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو براڈشیٹ اسکینڈل میں ملوث افراد کو بے نقاب کریگی۔
انہوں نےکہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر نے اپنی کھال بچانے کےلئےانکوائری پر اثرانداز ہونےکی کوشش کی اور وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے دستیاب مواد کے تحت جامع چھان بین کے بعد ان کے ناموں کو منظرعام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے شفافیت یقینی بنانے کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اختیارات بڑھانے کے بل کی بھی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے دفاتر میں آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن متعارف کرائی جارہی ہے۔
سینیٹرشبلی فراز نےکہاکہ تحریک انصاف کی حکومت ادارہ جاتی اصلاحات پرتیزی سےکام کررہی ہےاور کابینہ نے ان اصلاحات کو جلد منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ نے سندھ کے مختلف حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے رینجرز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔
شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ نے ملک میں جبری گمشدگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے جلد قانون سازی کی ہدایت کی۔