وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزراء کو حکومتی و جماعتی فیصلوں کی ذمہ داری اور دفاع کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نےوفاقی وزیر شیریں مزاری کو بار بار بولنے پر خاموش رہنے کی ہدایت کی۔
وفاقی کابینہ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزراء کو حکومتی و جماعتی فیصلوں کی ذمہ داری اور دفاع کی ہدایت کردی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو اس کا پس منظر اور وجوہات ہوتی ہیں، اور سانحہ مچھ کے بعد فوری طور پر کوئٹہ نہ جانے کی کچھ وجوہات تھیں۔
ذرائع کے مطابھق اجلاس میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ براڈشیٹ کا معاملہ ہوکوئی اور وزرا عوام کو حقائق بتائیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ جو وزراء اپنی حکومت کا دفاع نہیں کرسکتے وہ کابینہ میں نہ بیٹھیں ۔
اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں بہتر پالیسیوں کے سبب زراعت بہتر ہوئی ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے سرحد کی بندش سے کسان کو فائدہ ہوا ہے، اور شوگر ملیں کسان کو بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کسانوں کو مزید مراعاتی پیکج دینے پربھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اجلاس میں وزیراعظم نے شیریں مزاری کو بار بار بولنے پر خاموش رہنے کی ہدایت بھی کی۔