اسلام آباد:وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے کہا ہےکہ بجلی کے بریک ڈاؤن کی خرابی کا ابھی تک پتا نہیں چلا ،تاریکی اور دھند کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، ملک میں بجلی کی بحالی کا کام شروع ہوگیا، مکمل بحالی میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں، 11 بج کر 41منٹ پر فالٹ آیا، خودکار نظام کی وجہ سے ایک منٹ کے اندر اندر سسٹم شٹ ڈاؤن ہوگیا، بجلی بریک ڈاؤن دنیا بھر میں ہوتا رہتا ہے۔
وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بعد ہی حتمی خرابی کا پتا چلے گا، گزشتہ رات 11:41پرگدوپاوراسٹیشن پربریک ڈاؤن آیا،خودکار نظام کی وجہ سے ایک منٹ کے اندر اندر سسٹم شٹ ڈاؤن ہوگیا، ایک سیکنڈ میں فریکونسی50سےصفر ہوگئی،یکے بعد دیگرے تمام پاوراسٹیشنزٹرپ ہوتے گئے،تربیلا،منگلا سمیت تمام پاور اسٹیشنز سسٹم سےآؤٹ ہوگئے،تربیلا کو دو بار اسٹارٹ کیاگیا۔
عمر ایوب نے کہا کہ لاہور میں بجلی بحال ہوچکی ہے،فیصل آباد میں آدھے شہر میں بجلی بحال ہوچکی ہے ،ملتان کے بڑے حصے میں بجلی بحال ہوچکی ہے،کراچی میں بھی بجلی بحال ہورہی ہے،گدواسٹیشن پرٹرپنگ کی وجوہات جانےکی کوشش کررہےہیں،گدو اسٹیشن پر گزشتہ رات شدید دھند تھی،دھند کے باعث فالٹ ڈھونڈنےمیں مشکل ہورہی ہے۔
وفاقی وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ حکومت سنبھالی تو ٹرانسمیشن سسٹم پرکوئی کام نہیں ہواتھا،ہم نے49 ارب روپےٹرانسمیشن سسٹم پر لگائے،دنیا کےمختلف ممالک میں ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں،ترقی یافتہ ممالک میں بھی ایسے فالٹس آتے رہتے ہیں،امریکا اور برطانیہ میں بھی میجربریک ڈاؤن آچکا ہے،دیکھنا ہوتا ہے کہ بحالی کاآپریشن کتنا منظم ہے،2013سے2018تک بریک ڈاؤن کے8واقعات پیش آئے۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کےترسیلی نظام پرسرمایہ کاری کررہی ہے،گرمیوں میں بجلی کی طلب 24 ہزارمیگاواٹ ہوتی ہے،سردیوں میں بجلی کی طلب 10ہزارمیگاواٹ ہوتی ہے،گزشتہ دو سال میں دھند سےٹرپنگ نہیں ہوئی ،حکومت نےعوام کو بروقت صورتحال سےآگاہ رکھا،بریک ڈاؤن کےفوری بعد ٹویٹ کرکےعوام کوآگاہ کیا۔
وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ گزشتہ رات 11:41پربجلی کابڑابریک ڈاؤن ہوا،بریک ڈاؤن سےملک بھرمیں بجلی معطل ہوگئی ،پاور سیکٹرریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،بجلی کےپیداواری یونٹس لگائے گئے،بجلی کی پیداوار اور ترسیل کےنظام پرتوجہ نہیں دی گئی،ہمارے حکومت بجلی کی ترسیل کےنظام پرتوجہ دےرہی ہے۔
وزیر اطلاعات نےمزید کہا کہ کہا کہ خبر جاری کرنے میں تاخیر نہیں کی گئی، حقائق جاننے کے بعد چالیس منٹ میں صورتحال سے قوم کو آگاہ کیا۔