واشنگٹن :امریکی کانگریس کے 100سے زائد اراکین ڈونلڈ ٹرمپ کی برطرفی کا مطالبہ کرنے لگے، اسپیکر نینسی پلوسی نے ٹرمپ کیخلاف 25ویں آئینی ترمیم موخذاے کا طریقہ استعمال کرنے کی تجویز دے دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا بارہ روزہ اقتدار خطرے میں پڑگیا،کیپیٹل ہل پرحملے کے بعد امریکی صدرکی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑنےلگا۔
امریکی کانگریس کے 100سے زائد اراکین نے ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانےکامطالبہ کردیا۔اسپیکر نینسی پلوسی نے 25ویں آئینی ترمیم اورمواخذےکےذریعےڈونلڈ ٹرمپ کوہٹانےکامطالبہ کردیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر چک شومر نے کہا کہ صدر کو فوری طور پر عہدہ چھوڑ دینا چاہیئے۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے کیپٹل ہل پر ہنگامہ آرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی توجہ نئی انتظامیہ کو اقتدار کی منتقلی پر ہے،مظاہرین نےامریکی جمہوریت کو گندا کردیا،یہ وقت امریکیوں کےزخم کو مندمل کرنے اور مفاہمت کاوقت ہے،کیپٹل ہل حملے کے بعد نیشنل گارڈزتعینات کرنےکاحکم بھی دیا۔
صدر کو عہدے سے ہٹانے کیلئے رپبلکن پارٹی کے اراکین کی مدد کی ضرورت ہوگی،نومنتخب امریکی صدرجوبائیڈن20جنوری کو حلف اٹھائیں گے۔
کیپٹل ہل میں ہنگامہ آرائی :ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد ارکان مستعفی
دوسری جانب کیپٹل ہل میں ہنگامہ آرائی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد ارکان مستعفی ہوگئے۔
یوایس کیپٹل ہل کے پولیس چیف،ٹرانسپورٹیشن چیف،محکمہ صحت اورہیومن سروس کی اسسٹنٹ سیکریٹری مستعفی ہوگئے جبکہ ایجوکیشن سیکریٹری بیٹسی ڈیوس نے بھی استعفیٰ جمع کروادیا۔
اس سے قبل خصوصی ایلچی مائیک ملے،خاتون اوّل کی پریس سیکریٹریی سمیت دیگربھی مستعفی ہوچکےہیں۔
اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ جوبھی حملوں میں ملوث رہااس کو 10سال کی قید ہوسکتی ہے۔