اسلام آباد:سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین سینیٹ ، اسپیکر قومی اسمبلی ، الیکشن کمیشن سمیت صوبائی ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے اور فریقین کو معروضات جمع کرانے کاحکم بھی دے دیا ۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجر بینچ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پرسماعت کی۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید نے مؤقف اپنایا کہ صدر کی جانب سے دائر ریفرنس آرٹیکل 226 کی تشریح کیلئے دائر کیا گیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے مطابق آئین اور قانون کے تحت انتخابات کا مخلفت طریقہ کار ہے ، آئین یا قانون میں ترمیم کیلئے پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے، سینیٹرز اصل میں صوبوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
جسٹس یحیی آفریدی نے کہاکہ عدالت اس تضاد میں کیوں پڑے۔
اٹارنی جنرل نے الیکشن کمیشن اور الیکٹورل کالج کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تمام ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹس کر دیتے ہیں، عدالتی معاون بھی مقررکرتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی ،الیکشن کمیشن وفاقی و صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز، صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو نوٹس جاری کردیئے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نےریمارکس دیئے کہ جہاں تک ہمیں معلوم ہے ووٹوں کی خرید وفروخت کے خاتمے پرتمام فریین متفق ہیں ،جس پر اٹارنی جنرل جواب دیا یہ معاملہ اس قد سادہ نہیں جس طرح عدالت بیان کررہی ہے۔
عدالت نے فریقین کو معروضات پیش کرنے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی اور نوٹسزاخبارات میں شائع کرنے کا بھی حکم دے دیا۔