اسلام آباد:وفاقی حکومت اور اے این ایف نے خیبرپختونخوا حکومت کا انسداد منشیات قانون چیلنج کردیا۔
جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا انسداد منشیات ایکٹ کخلا ف وفاقی حکومت اور اے این ایف کی درخواست پر سماعت کی۔
وفاقی حکومت اور اے این ایف نے خیبرپختونخوا حکومت کا انسداد منشیات قانون چیلنج کردیا ۔
وکیل اے این ایف نے مؤقف اپنایا کہ صوبائی حکومت نے 2019 کا ایکٹ بنا کر وفاقی قانون عملی طور پر معطل کر دیا، وفاقی قانون ختم ہونے سے اے این ایف کے تمام مقدمات کالعدم ہو رہے ہیں،منشیات کے حوالے سے قانون سازی وفاق کا اختیار ہے۔
وکیل نے بتایاکہ منشیات سے متعلق عالمی کنونشن اور قوانین بھی موجود ہیں، خیبرپختونخوا اسمبلی نے آئین کے آرٹیکل 143 کو مدنظر نہیں رکھا ،عدالت کے پی کےانسداد منشیات قانون کوآئین کےخلاف قراردے۔
جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل اور صوبائی حکومت کا مؤقف سننا ضروری ہے،
سپریم کورٹ نے مقدمے کے فیصلے تک صوبائی قانون پرعملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا اورسماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔