وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اخراجات کم کرنااورآمدنی بڑھانامشکل کام تھا، اقتدارسنبھالاتوملک قرضوں میں ڈوباہواتھا، ماضی کےحکمرانوں نےتمام اداروں کودیوالیہ کردیاتھا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ وزیراعظم بننےکےبعدواضح کیاتھا کہ مسائل کاحل آسان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقتدارسنبھالاتوملک قرضوں میں ڈوباہواتھا، ماضی کےحکمرانوں نےتمام اداروں کودیوالیہ کردیاتھا، کوئی بیوقوف ہی ہوگاجسے یہ نہیں پتہ تھاکہ ملکی مسائل کیاہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ گھرپرقرضہ چڑھتاہےتو اس کا چلنامشکل ہوجاتاہے، گھر پر قرضہ چڑھے تواخراجات کم کیے جاتےہیں، مجھے تو ملکی حالات کاپتہ تھا ، میری تیاری سےمتعلق بیان کوتروڑمروڑکرپیش کیاگیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حقائق سےواقفیت کےبغیرتوتیاری ہوہی نہیں سکتی، باہربیٹھ کرادارے کےاندرکےحالات کااندازہ نہیں لگایاجاسکتا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 17سال بعدکرنٹ اکاؤنٹ مسلسل5ماہ سےسرپلس ہے، ہم نے2سال میں20ارب کا قرضہ واپس کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری ترسیلات زرمیں بھی اضافہ ہواہے، ڈالرکےمقابلےمیں روپےکی قدرمستحکم ہوچکی ہے، ان لوگوں نےتمام ادارےبینک کرپٹ کردیئےتھے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری آدھی آمدنی قرضوں کی قسطوں میں چلی جاتی ہے، اپوزیشن کی ساری گیم این آر او کیلئے ہے، ہمارےاتحادی ہمارےمنشور میں ساتھ دےرہےہیں، اور ایم کیوایم ہمارےمنشور کےساتھ چل رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ایم کیوایم اورجےڈی اے سےاچھےتعلقات ہیں، کورونا آیا تو اپوزیشن نےخوشیاں منائیں، شہبازشریف لندن سےآکرکمپیوٹرکےسامنےبیٹھ گئے۔