لاہور :احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن)کے رہنما ءخواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،فیصلے میں تفتیشی افسر کو حقائق سامنے لانے اور خواجہ آصف کو فیملی سے ملاقات کروانے کی ہدایت کی گئی۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار لیگی رہنماء خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کا 3صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق خواجہ آصف تحقیقاتی ادارے کو تفتیش کیلئے درکار ہیں، پبلک آفس ہولڈر ہونے کے باعث ملزم کو اثاثہ جات کے متعلق جواب دینا چاہیئے، خواجہ آصف کے تفتیشی افسر سچائی اور اصل حقائق سامنے لائیں۔
فیصلے میں 2جنوری کو خواجہ آصف سے ان کی فیملی کی ملاقات کروانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
نیب پراسکیوٹر کے مطابق 1991 میں خواجہ آصف کے اثاثہ جات 51 لاکھ روپے پر مشتمل تھے، 2018 تک مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد ان کے اثاثہ جات 221 ملین تک پہنچ گئے۔
نیب کے مطابق خواجہ آصف کے اثاثے انکی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔