لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن)کےرہنما ءاور سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیتے ہوئے گھر کا کھانا اور فیملی سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کے روبرو لیگی رہنماءخواجہ آصف کو ریمانڈ کے حصول کیلئے پیش کیا گیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ آصف کی آمدن اثاثوں سے مطابقت نہیں رکھتی،1991میں ان کے اثاثے 51لاکھ تھے جو بڑھ کر 2018میں 221ملین تک پہنچ گئے،بڑھتے ہوئے اثاثوں کے متعلق معلومات کیلئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
خواجہ آصف نے عدالت کو بتایا کہ نیب لاہور سے قبل راولپنڈی نیب بھی اس حوالے سے تحقیقات کر چکی ہے،ان کی شخصیت کے مطابق 80کروڑ کا الزام مناسب نہیں انہیں رقم بڑھانی چاہیئے۔
خواجہ آصف کے وکیل نجم الحسن نے عدالت سے استدعا کی کہ گھر کا کھانا مہیا کرنے اور فیملی کے افراد کو ملنے کی اجازت کا حکم دیا جائے ،جس پر عدالت نے ملزم کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کے ساتھ ملزم کی دونوں درخواستوں پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔
خواجہ آصف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چودہ جنوری کو ان کی تاریخ ہے،ریمانڈ میں کمی کی جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے 13روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے 13جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دےدیا۔