سعودی عرب میں نوجوان خاتون فٹبالر فرح جعفری بچپن میں اپنے کزنز کے ساتھ فٹبال کھیلا کرتی تھیں اور اپنے والد کے ساتھ بیٹھ کر ٹی وی پر فٹبال میچز دیکھا کرتی تھیں۔ تاہم کسی کو بھی یہ اندازہ نہیں تھا کہ فرح کا یہ شوق انہیں ایک دن "جدہ ایگلز" کی مقامی ٹیم میں پہنچا دے گا۔
جدہ ایگلز نے حال ہی میں مملکت میں ہونے والی خواتین کی پہلی فٹبال لیگ میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اپنے کلب کے لیے 16 نمبر کی قمیض پہن کر کھیلنے والی فرح کو چیمپین شپ کی ''بہترین گول اسکورر" کا ایوارڈ دیا گیا۔
فرح کو F-16 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ "مجھے بچپن سے ہی فٹبال کھیلنے کا شوق تھا۔ ٹی وی پر مقامی اور بین الاقوامی سطح کے بے شمار میچ دیکھنے کے سبب میں نے اس کھیل میں مہارت حاصل کرنے کا ارادہ کیا۔ یہاں تک کہ میں جدہ ایگلز کی ٹیم میں شامل ہو گئی اور ہم نے لیگ چیمپین شپ میں دوسری پوزیشن حاصل کر لی"۔
فرح نے مزید بتایا کہ "اس دوران میرا بہت سی ماہر خواتین کھلاڑیوں سے تعارف ہوا جنہوں کھیل میں میری صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے میں بڑی معاونت کی۔ چیمپین شپ کے دوران ہم نے مملکت کی مختلف ٹیموں سے مقابلہ کیا۔ یہ ایک منفرد تجربہ تھا جس سے مختلف نوعیت کے تجربات حاصل ہوئے"۔
مملکت میں خواتین کی پہلی لیگ چیمپین شپ کے 2020ء کے ایڈیشن میں "بہترین گول اسکورر" کا اعزاز حاصل کرنے کے حوالے سے فرح کا کہنا ہے کہ " اللہ کے فضل سے میں نے یہ ایوارڈ حاصل کیا۔ میرے لیے یہ عظیم کامیابی ہے اور میں مزید کامیابیوں کی خواہاں ہوں۔ میری خواہش ہے کہ ایک روز میں سعودی عرب کی خواتین فٹبال ٹیم کی نمائندگی کروں"۔
فرح نے اپنی گفتگو کے اختتام پر کہا کہ اس تجربے نے ثابت کر دیا کہ مملکت میں ایسی نوجوان خواتین موجود ہیں جو مختلف کھیلوں میں خدا داد صلاحیتوں کی حامل ہیں، تمام لڑکیوں کو چاہیے کہ وہ عزم اور ارادے کے ساتھ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔