بھارت میں جہالت اپنی انتہا کو چھو رہی ہے۔ اس کی تازہ مثال سوامی چکرپانی کا بیان ہے جس میں انہوں نے اپنے تمام پیروکاروں اور ہندو دھرم ماننے والوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ عالمی وبائی مرض سے بچنے کی دوا استعمال نہ کریں کیونکہ اس میں ''گاؤ ماتا'' کا خون شامل کیا گیا ہے۔
ہندوؤں کی نظر میں اچھی شہرت اور قدر ومنزلت رکھنے والے سوامی چکرپانی نے اپنے بیان کیلئے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وبائی مرض کی روک تھام کیلئے بنائی گئی دوائی میں گائے کے خون کو استعمال کیا گیا ہے۔ میری ہندوؤں سے اپیل ہے کہ وہ ایسا اقدام نہ کریں جس سے ان کا دھرم ''بھرشٹ'' ہونے کا خطرہ ہو۔
سوامی چکرپانی نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام ہندو خود بھی احتیاط برتیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہوں نے ہندوستان کے صدر مملکت کو بھی خط لکھ کر اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔
چکرپانی نے اپنے بیان میں دھمکی آمیز لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یہ دوا کسی کو نہیں لگنے دیں گے، ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں کہ کسی کی جان چلی جائے لیکن ہمارے دھرم کو کچھ نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وبائی مرض کے تدارک کیلئے بنائی گئی دوائی میں گاؤ ماتا کا خون شامل نہیں ہے لیکن ہمیں حکومتی باتوں پر کوئی یقین نہیں ہے، اس کیلئے ہمیں ٹھوس ثبوت پیش کرنا ہونگے، تب ہی ہم اس بات کا یقین کریں گے اور لوگوں کو اس کی ترغیب دیں گے۔
ہندو سوامی چکرپانی نے مزید کہا کہ یہ سب سازشیں ہمارے ''پویتر دھرم'' کے خاتمے کے لئے کی جا رہی ہیں، ہم اپنے دھرم کیلئے مر مٹیں گے۔