سائنس دانوں نے نئی تحقیق میں زنگ آلود پائپ سے آنے والا پانی پینے والوں کو انتہائی خطرناک خبر سنا دی ہے۔
انڈیا ٹائمز کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنس دانوں نے تحقیقاتی نتائج میں بتایا ہے کہ زنگ آلود پائپوں سے آنے والا پانی پینے سے کینسر لاحق ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے، کیونکہ اس پانی میں کئی ایسے اجزاء شامل ہو جاتے ہیں جو کینسر کا سبب بنتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر ہیزو لیو کا کہنا تھا کہ ”پانی میں کرومیم نامی دھات پائی جاتی ہے جو زیرزمین پانی میں کسی حد تک پائی جاتی ہے۔ جب اس دھات کا زنگ آلود پائپوں کے اجزاء کے ساتھ کیمیائی تعامل ہوتا ہے کہ یہ کرومیم ایک خطرناک شکل اختیار کر لیتی ہے جو خلیوں میں ’جینیاتی میوٹیشن‘ کا سبب بنتی ہے اور یہ جینیاتی میوٹیشن آدمی کو کینسر میں مبتلا کرتی ہے۔“