Aaj Logo

شائع 07 دسمبر 2020 12:37pm

کیوبا: امریکی سفاترتی عملہ مائیکرو ویو کی خطرناک تابکاری کا شکار

ایک تازہ ترین امریکی رپورٹ میں کیوبا میں امریکی عملے کو لاحق ہونے والی ایک پراسرار بیماری کے بارے میں بتایا گیا ہے جسے "ہوانا سینڈروم" کا نام دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق اس پُراسرار بیماری کی ممکنہ وجہ مائیکروویو تابکاری ہو سکتی ہے۔

ہوانا سینڈروم کی نشانی میں یادداشت کا چلے جانا اور دیگر ذہنی پیچیدگیاں شامل ہیں۔ امریکہ کے نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی ایک رپورٹ میں توانائی کی لہروں کے اخراج کا کسی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

تاہم اس رپورٹ کے مطابق 50 سال قبل سویت یونین نے ریڈیو فریکوئنسی انرجی سے حملہ کیا تھا۔ اس سے قبل اس بیماری نے امریکی سفارتی عملے کو 2016-17 میں ہوانا میں متاثر کیا تھا۔

اس وقت امریکی حکام نے اس خدشے کے اظہار کیا ہے کہ کیوبا میں ان کے سفارت خانے پر صوتی حملہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں سفارت خانے کے 19 اہلکاروں کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔ امریکی سفارتی اہلکاروں کی یونین کے مطابق کئی اہلکاروں کی قوت سماعت متاثر ہوئی ہے جبکہ کچھ کو دماغی تکلیف کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔

صوتی حملے میں صوتی آلات سے نہ سنائی دینے والی صوتی لہریں نکالی جاتی ہیں جو بہرا پن کا باعث بنتی ہیں۔ کیوبا نے اس حملے میں کسی بھی طور پر ملوث ہونے سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیق کر رہے ہیں۔

امریکی سفارتی خانے کے اہلکاروں کے علاوہ کینیڈا کے بھی ایک شہری نے بھی صوتی حملے سے متاثر ہونے والی علامت کا ذکر کیا تھا۔ اس بیماری کو ہوانا سینڈروم کا نام دیا گیا ہے۔

صوتی حملے کی صورت میں دماغی بیماری اور مستقل قوت سماعت ختم ہونے کا امکان ہوتا ہے اور اس کے علاوہ متاثرہ شخص کا توازن خراب ہو سکتا ہے اور شدید چکر آ سکتے ہیں۔

اس بیماری سے متعلق عملے اور ان کے رشتے داروں نے یہ شکایت کی تھی کہ اس میں چکر آنا، توازن بگڑ جانا، سماعت کا چلے جانا، اضطراب اور یادداشت کا متاثر ہونا ہے۔

Read Comments