بھارت کے مشہور ایم ڈی ایچ مصالحوں کے مالک مہاشے دھرمپال گلاٹی کا جمعرات کی صبح انتقال ہو گیا۔ مہاشے دھرمپال گلاٹی 98 سال کے تھے۔
آج صبح تقریباً 5 بج کر 38 منٹ پر انہوں نے اپنی آخری سانس لی۔ پچھلے دنوں ان کی کورونا رپورٹ مثبت آئی تھی لیکن وہ کورونا سے ٹھیک ہو گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ مہاشے دھرمپال گلاٹی کو جمعرات کی صبح دل کا دورہ پڑا جس کے بعد ان کا انتقال ہو گیا۔ پچھلے سال انہیں پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
ایم ڈی ایچ کا پورا نام "مہاشیاں دی ہٹی" ہے۔ سالوں سے مہاشے دھرمپال گلاٹی ایم ڈی ایچ مصالحوں کے اشتہار میں آرہے تھے۔ دھرمپال گلاٹی کے والد نے پاکستان کے سیالکوٹ میں سال 1922 میں ایک چھوٹی سی دکان سے اس سفر کی شروعات کی تھی۔ ملک کی تقسیم کے بعد ان کا کنبہ دلی آ گیا۔
دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دھرمپال گلاٹی کو ایک انتہائی متاثرکن شخصیت قرار دیا ہے۔ اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا' دھرمپال جی انتہائی متاثرکن شخصیت تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی سماج کے لئے وقف کر دی۔ ان کی روح کو سکون ملے'۔
ایسی بھی خبریں آتی رہی ہیں کہ دلی آنے کے بعد دھرمپال گلاٹی نے ایک تانگہ خریدا تھا جس پر وہ سواری کو لاتے لے جاتے تھے۔ حالانکہ، اس کام میں نہ تو دھرمپال گلاٹی کا دل لگتا تھا اور نہ ہی انہیں اتنی آمدنی ہوتی تھی۔
اس کے بعد سال 1953 میں انہوں نے چاندنی چوک میں ایک دکان لی جس کا نام 'مہاشیاں دی ہٹی' رکھا۔ تب سے یہ دکان ایم ڈی ایچ کے نام سے جانی جانے لگی۔ دھیرے دھیرے دھرمپال گلاٹی کے مصالحے لوگوں کو اتنے پسند آنے لگے کہ ان کی برآمدات دنیا بھر میں ہونے لگی۔ سال 2017 میں انہیں ہندوستان میں کسی بھی ایف ایم سی جی کمپنی کا سب سے زیادہ تنخواہ پانے والا سی ای او بھی قرار دیا گیا تھا۔