ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کو تہران میں دہشت گردوں نے قتل کردیا، ایران نے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا اور قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو ہر صورت سزا بھگتنا ہوگی۔ ادھر اسرائیل کی جانب سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
قاتلانہ حملے میں جاں بحق فخری زادہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سینیئر افسر بھی تھے۔
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق پہلے بم پھینکا گیا، پھر دہشت گردوں نے فخری زادہ کی گاڑی پر فائر کھول دیا۔ فخری زادہ کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹ میں کہا کہ یہ ریاستی دہشت گردی ہے اور اسرائیل کے ملوث ہونے کے واضح اشارے موجود ہیں، عالمی برادری اس عمل کی مذمت کرے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے عسکری مشیر حسین دیغان نے کہا کہ حملے کے ذمہ داروں پر طوفان کی طرح حملہ آور ہوں گے۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ مجرموں کو اپنے کیے کی سزا بھگتنا ہوگی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپریل 2018 میں ایک پریزینٹیشن میں فخری زادہ کا نام بالخصوص پیش کیا تھا۔
امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق سربراہ جان برینن نے کہا کہ یہ قتل 'مجرمانہ' اور 'انتہائی غیر ذمہ دارانہ' عمل ہے جو خطے میں تنازع کو ہوا دینے کا سبب بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی یہ اعلان کرچکے ہیں کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد وہ ایران کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کریں گے اور اسرائیل مذاکرات کی مخالفت کرتا رہا ہے۔