آرمینیا کی وزارت دفاع کے عہدے سے مستعفی ہونے والے جنرل موسویس ہاکوپیان کا کہنا ہے کہ آرمینیائی فوج نے پہاڑی قارا باخ کی جھڑپوں کے دوران نکلیئر وار ہیڈ لے جانے کی استعداد کے حامل روسی ساختہ "اسکندر میزائل" کو استعمال کیا تھا۔
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ہاکوپیان نے آرمینیائی افواج کے قارا باغ آپریشنز کے بارے میں کچھ بیانات دیے۔
آرمینیائی فوج کے سول رہائشی مقامات پر اسکندر میزائل سے حملے کے دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے ہاکوپیان نے کہا کہ آرمینیائی فوج نے قارا باخ جنگ کے دوران اسکندر میزائل استعمال کیا تھا لیکن کس مقام پر داغا گیا، اس بارے میں معلومات فراہم کرنے سے قاصر ہوں۔
آرمینیا کے روس سے SU-30M جنگی طیارے خریدنے پر تنقید کرنے والے ہاکوپیان کا کہنا تھا کہ طیاروں کے لیے لازمی میزائل نہ خرید سکنے کی وجہ سے ہم انہیں استعمال نہیں کرسکے تھے۔ روس نے ان میزائلوں کی فروخت کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کی تھی۔ ہم نے بے سود فضائی دفاعی نظام خریدا تھا۔
دوسری جانب آرمینیا کے اٹارنی جنرل نے ہاکو پیان کے بیانات پر تحقیقات شروع کرنے کی اطلاع دی ہے۔