Aaj Logo

شائع 17 نومبر 2020 08:50am

انتہا پسند بھارتی ہندوﺅں نے مسلمان لڑکی کو زندہ جلا دیا،ویڈیو وائرل

آئے دن بھارت سے اندوہناک اور لرزہ خیز خبریں سننے میں آرہی ہیں، خواتین کے ساتھ وہاں جس قسم کا سلوک روا رکھا جاتاہے وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ تاہم لڑکیوں کے ساتھ ریپ کے معاملات کے حوالے سے بھارت کی رپورٹ انتہائی بری ہے۔ ہر دوسرے منٹ میں بھارت میں ایک نابالغ بچی کے ساتھ ریپ ہو جاتا ہے۔ بھارتی انصاف کاسسٹم بھی اس قدر خراب ہے کہ ان ریپ کرنے والوں کو سزا مل ہی نہیں پاتی۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست بہار کے علاقے ویشالی کی ایک مسلمان لڑکی گلناز کو ستیش کمار اور اس کے دوستوں نے مل کر ریپ کرنے کی کوشش کی، تاہم جب لڑکی نے مزاحمت کی تو اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر اسے آگ لگا دی گئی۔ یہ واقعہ دو ہفتے قبل پیش آیااور پوری ریاست میں اس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔

دو ہفتے قبل بھارت میں ہندوﺅں نے ایک مسلمان لڑکی کو جنسی ہراساں کیا اور بعد ازاں اس پر تیل چھڑک کر اسے زندہ جلا دیا۔ لڑکی کو اسپتال لے جایا گیا جہاں اس نے پولیس کو اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کا بیان دیااور اس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔

آج دوہفتے گزرنے کے باوجود ملزمان کا گرفتار ہونا تو دور کی بات ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج نہیں ہو سکی۔ لڑکی کی ماں اور لواحقین کے ساتھ ساتھ شہر بھر کے لوگوں نے لڑکی کی میت سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا اور اس احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جسٹس فار گلناز اور جسٹس فار انڈیا ڈاٹر کے ہیش ٹیگ کے ساتھ وائرل کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر گلناز کا آخری بیان بھی خوب وائرل جس پر انڈیا بھر کے نوجوان جسٹس فار گلناز کے حق میں آواز بلند کرتے نظر آ رہے ہیں۔ والدین ابھی تک انصاف کے متلاشی اور در بدر بھٹک رہے ہیں۔

Read Comments