وفاقی وزیر فواد چوہدری کے پلوامہ حملے سے متعلق بیان کی وضاحت کے باوجود بھارت نے اس بیان کو پاکستان کیخلاف ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کرنے کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی رہنماؤں نے مودی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بیان کو پاکستان کیخلاف ایف اے ٹی ایف میں اسے بلیک لسٹ کرنے کیلئے استعمال کرے۔
بھارتی وزیر اور سابق بھارتی آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ کا کہنا ہے کہ میں فواد چوہدری کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا مجھے یقین ہے کہ ہماری حکومت پاکستان کے اس اعتراف سے پوری دنیا کو آگاہ کرے گی اور بتائے گی کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے ذریعہ بلیک لسٹ کرنے کی ضرورت ہے اور کسی کو بھی پاکستان کو مالی امداد نہیں دینی چاہیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت مبینہ طور پر اس بیان کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں جانے پر بھی غور کررہی ہے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی پاکستان کو بلیک لسٹ کئے جانے کی حمایت کردی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کیا تھا؟
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو کلپ میں فواد چوہدری کو پاکستانی قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'ہم نے ہندوستان کو گھس کر مارا ہے، پلوامہ میں جو ہماری کامیابی ہے، وہ عمران خان کی قیادت میں اس قوم کی کامیابی ہے، اس کے حصے دار آپ سب بھی ہیں، اس کے حصے دار ہم سب بھی ہیں۔‘
فواد چوہدری نے مزید کہا تھا 'پلوامہ کے واقعے کے بعد جس طرح ہم نے گھس کر مارا ہے ہندوستان کو، پاکستان کی شاہینوں نے، پاکستان کی سپاہ نے، پاکستان کے ان عظیم بیٹوں نے، جس طرح ہندوستان میں گھس کی اس کی پٹائی کی، وہ تو ہندوستان کا اپنا میڈیا اس پر شرمندہ ہے۔ ہندوستان کی سیاسی قیادت اس پر شرمندہ ہے۔"
’بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہاہے‘
فواد چوہدری نے بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔”پاکستان بالکل دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا۔اور 'پلوامہ' کی اصطلاح اس پورے واقعے کے لیے عام طور پر اب استعمال ہوتی ہے اور انھوں نے بھی اسی تناظر میں اس کا ذکر کیا۔"
فواد چودھری نے ایک دیگر نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا”بھارت کے ساتھ ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ بھارت کے لیے ہمارے اندر کوئی نفرت نہیں ہے۔ یہ بی جے پی ہے جو ووٹ حاصل کرنے کے لیے پاکستان مخالف جذبا ت کو بھڑکاتی رہتی ہے۔"