امریکی روزنامے نیو یارک ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنیوں کے چین کے ساتھ کاروباری روابط ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں آئندہ ماہ متوقع صدارتی انتخابات سے قبل صدر ٹرمپ نے حزب اختلاف ڈیموکریٹ پارٹی سے صدارتی امیدوار جو بائڈن کے بیٹے کے چین کے ساتھ کاروباری روابط کا دعوی کیا ہے تو روزنامہ نیو یارک ٹائمز نے ایسا ہی دعوی خود صدر ٹرمپ کی کمپنیوں کے متعلق کردیا۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق صدر ٹرمپ کےانکم ٹیکس ریکارڈ کےمطابق ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل منیجمنٹ لمیٹڈ کے چین میں بینک اکاؤنٹس موجود ہیں اور یہ کمپنی چین کی سب سے بڑی سرکاری کمپنیوں میں سے ایک کی شراکت دار ہے۔
خبرکے مطابق ٹرمپ کی کمپنی نے 2013 سے 2015 کے سالوں میں ہوٹل منیجمنٹ کے لئے ٹریڈ مارک لائسنس کی فروخت کے لئے چین میں انٹر پرائزنگ کی۔ ناکام تجربات کے اس دور میں کمپنی نے چین حکومت کو اس ملک میں موجود بینک اکاونٹ سے ایک لاکھ 88 ہزار 561 ڈالرز ٹیکس ادا کیا۔
چین میں مذکورہ بینک اکاونٹ 2015 میں یعنی ریپبلکن پارٹی کی صدارتی امیدوار انتخابی مہم کے دور میں کھولا گیا اور تاحال فعال ہے۔
صدرٹرمپ کی کمپنیوں کے بینک اکاونٹس اور کمپنیوں کی کاروائیوں کے بارے میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے ٹرمپ گروپ کے وکیل ایلن گارٹن نےکہا ہے کہ کمپنی کے اکاونٹ کو چین میں ضروری اداراتی ٹیکسوں کی ادائیگی کے لئے استعمال کیا گیا ہے اور ایشیاء میں ہوٹل سیکٹر میں مواقع کی تحقیق کے لئے اس ملک میں ایک آفس کھولا گیا ہے۔
گارٹن نےکہاہے کہ ٹرمپ کمپنی کا چین میں مذکورہ آفس 2015 سے تاحال غیر فعال ہے۔ اس دورانیے میں آفس نے کوئی کاروباری سمجھوتہ نہیں کیا کوئی خرید و فروخت یا کسی قسم کی کوئی کاروباری کاروائی نہیں کی۔ کمپنی کا بینک اکاونٹ اگرچہ ابھی تک فعال ہے لیکن اسے کسی کام کے لئےاستعمال نہیں کیا گیا۔