نیویارک :امریکی جریدے فارن پالیسی نے بھارت اور داعش کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سب سے بڑا دہشتگرد ہے،بھارت طالبان کے نظریات کو پھیلانے میں جڑ کی حیثیت رکھتا ہے،مودی سرکار ہندو نیشلزم کوفروغ دے کر انتہا پسندی کرا رہی ہے ۔
مقبوضہ کشمیر میں بربریت ، خطے میں امن پروار اور اب عالمی سطح پر دہشتگردی میں سرفہرست بھارت اور داعش کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا، امریکی جریدے فارن پالیسی نے بھارت کی حقیقت دنیا پر آشکارکر دی۔
جریدے کی رپورٹ میں بھارت اور داعش کا گٹھ جوڑ عالمی اور علاقائی امن کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ داعش کے جلال آباد اور افغانستان میں جیل پر حملے نے اس ابھرتے خطرے کو بڑھاوا دیا، بھارت داعش کے ذریعے مذہبی گروہوں بالخصوص نوجوانوں کے استعمال ، دوسرے ممالک اور عالمی مذہبی تحریکوں کے ذریعے انتہا پسندی اوردہشتگرد نظریات کو فروغ دے رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس گٹھ جوڑ کے نتیجے میں دہشتگرد کارروائیوں میں واضح اضافہ ہوا ، 2019میں سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر بم دھماکے ،2016 میں اتاترک ایئرپورٹ پرحملہ ، 2017میں نئے سال کے موقع پر ترکی میں کلب پر حملہ، 2017میں نیو یارک اور سٹاک ہوم حملے اور پیٹرز برگ حملے نے دنیا کو ششدر کر دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی دہشتگردوں نے افغانستان اورشام کو بیس بنا کرکارروائیوں میں حصہ لیا ،داعش نے بھارت میں موجود اپنے دہشتگرد گروپس کا باضابطہ اعلان بھی کیا، داعش کا یہی گروپ کشمیر میں بھی کارروائیوں میں ملوث ہے، داعش نے کشمیر میں مرنے والے اپنے 3ساتھیوں کا ذکر اپنے جریدے میں بھی کیا۔
امریکی جریدے نے مزید لکھا ہے کہ بھارت ،پاکستان اور افغانستان میں موجود نیٹ ورکس سے بھارتی دہشتگردوں کے روابط کے واضح ثبوت ہیں، ایک ہندو کے نائن الیون حملے میں ملوث خالد شیخ سے روابط بھی سامنے آئے ہیں، بھارت کا دہشتگردی میں ملوث ہونا نئی بات نہیں،بھارتی دہشتگردی کی خبر تاریخی طور پردنیا کی نظروں سے اوجھل رہی۔
جریدے نے بھارت کی مانتہا پسندی کو تباہ کن خطرہ قرار دیتے ہوئے دنیا پر واضح کیا ہے کہ اگر اس کا نوٹس نہ لیا گیا تو اس کے دور رس اثرات ہوں گے۔