روس نے کہا ہے کہ ہم پہاڑی کارا باغ میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپوں سےمتعلق ترکی کے ساتھ رابطے کی حالت میں ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق روس صدارتی پیلس کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جھڑپوں کے بارے میں اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیانات میں کہا ہم تمام فریقین اور خاص طور پر دونوں آمنے سامنے فریقین سے انتہائی اعتدال، فوجی طریقوں اور آنےوالےدنوں میں حالات کو زیادہ خراب بنا سکنے والے اقدامات سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہم بات کس کے مجرم اور کس کے معصوم ہونے کو ثابت کرنا نہیں اہم بات جھڑپوں کو روکنا ہے۔ اس مسئلے کا سیاسی ڈپلومیسی کے ذریعے حل ہونا ضروری ہے۔
پیسکوف نے کہا کہ پہاڑی کارا باغ کے حالات سے متعلق ہم نے ترکی سے رابطہ کیا ہے۔ ہم نے وزارت خارجہ کےذریعے انقرہ سے رابطےکئے ہیں۔ یعنی اس معاملے میں روسی فریق مکمل طور پر رابطے کی حالت میں ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ روس کے آذربائیجان اور آرمینیا دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ہم پہاڑی کارا باغ کے معاملے میں متوازن پوزیشن کا اظہار کر رہے ہیں۔واضح رہےکہ کل صبح کے وقت آرمینیا-آذربائیجان فرنٹ لائن پر آرمینی فورسز کی طرف سے آذربائیجان کی شہری آبادی پر فائرنگ کے نتیجے میں جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا۔
بعد ازاں آذربائیجان کی فوج نے جوابی حملے کا اغاز کیا ا ور بعض بستیوں کو آرمینی قبضے سے آزاد کروا لیا ہے۔