لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے پٹرول بحران کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ قاسم خان نے ملک بھر میں پٹرول بحران کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی، پرنسپل سیکرٹری ٹو پرائم منسٹر، اٹارنی جنرل پاکستان اور چیئرپرسن اوگرا عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پیٹرولیم بحران کے معاملے پر ایسا لگتا ہے کچھ بڑے شامل ہیں، اٹارنی جنرل صاحب آپ نے بتایا نہیں کہ بحران پیدا کرنے والوں کیخلاف آپ نے کیا کارروائی کی، آپ کو کہا گیا تھا کہ اسپیکر سے پوچھ کے بتائیں کہ وہ کمیٹی بنا رہے ہیں یا نہیں۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے سامنے معاملہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پرنسپل سیکرٹری کو روسٹرم پر بلایا اور پوچھا کہ بتائیں کہ پٹرولیم بحران پر کب کاروائی شروع ہوئی۔
چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ جب تک بحران کے ذمہ دار پکڑے نہیں جائیں گے تب تک بحران پر قابو نہیں پایا جا سکتا ۔
چیف جسٹس قاسم خان نے پٹرول بحران کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کاکمیشن بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان سے کمیشن کے نام طلب کرلئے۔عدالت نے واضح کیا کہ مجھے کمیشن میں مضبوط لوگ چاہئیں ،اٹارنی جنرل کی جانب سے کمیشن کیلئے نام بہتر نہ ہوئے تو عدالت نام تجویز کرے گی، بادی النظر میں اس حمام میں سب کپڑے اتریں گے،اگر کسی نے سرکاری ریکارڈ چھپانے کوشش کی تو سخت کارروائی ہوگی۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ چیئرپرسن اوگرا سیدھا بیان دیں ورنہ سب بچ جائیں گے یہ پھنس جائیں گی۔
چیف جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے کمیشن کے نام طلب کرلئے۔