کورونا وائرس کی وباء نے دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی زندگیوں کو مشکلات میں ڈال دیا۔
انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزاسپتال میں ڈائیلاسزکے لیے آنے والے مریضوں کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کورونا وائرس کےخدشات کے باعث گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
گردوں کے مریضوں کے لیے ہفتے میں دو بار ڈائیلاسیز ضروری لیکن ہسپتالوں میں مریضوں کے ڈائیلاسیز کرانے سے پہلے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
کمزور قوت مدافعت والے مریضوں کے لیے کورونا ٹیسٹ کے نتیجے کا کئی روز کا انتظار خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
گردوں کے امراض کے ہسپتال انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی میں مریضوں کو علاج معالجے کی سہولت دے رہے ہیں لیکن حکومت کو ایسی بیماریوں کے افراد کے لیے فوری ٹیسٹنگ کا نظام متعارف کرانا چاہیے۔
گردوں کے مریضوں کے لیے کورونا کے ٹیسٹ کے نتیجے کا انتظار انکی جان کو خطرے میں ڈالنے جیسا ہے جسکے محکمہ صحت کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔