پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج کےجیسے حالات کا سامنا صدی میں ایک بارکرناپڑتاہے، ماضی میں وباء سےبڑےبڑےملک تباہ ہوچکےہیں۔ہر پاکستانی کی صحت خطرے میں ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی نے کورونا کی روک تھام کے اقدامات کی مخالفت کی۔
قومی اسملی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہرپاکستانی کی صحت اورمعاشی صورتحال خطرےمیں ہے۔
بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ 2ہزارڈاکٹرزاورطبی عملہ کوروناسےمتاثرہیں، موجودہ بجٹ کسان اورمزدوردوست نہیں۔
بلاول بھٹوکا مزید کہنا تھا کہ کہاگیا کہ کوروناوائرس صرف زکام ہے، ٹیلی فون کالزپرچلایا گیا کہ کوروناجان لیوا نہیں ہے، کہا گیا کہ گرمیوں میں کورونا وائرس ختم ہوجائےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نےکوروناکی روک تھام کےاقدامات کی مخالفت کی، یہ کہتےہیں پاکستانی عوام جاہل ہیں،عوام الیکشن میں جواب دینگے۔
بلاول بھٹو نے سوال اٹھایا کہ حکومت نےکورونا کےحوالےسےکیاتیاری کی؟ بجٹ میں صحت کیلئےکیا رکھا گیا ہے؟
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ کورونا پیکج کیلئےبھی بجٹ میں کچھ نہیں، عوامی آگاہی کیلئےبجٹ میں کتنے فنڈز رکھےگئےہیں، ایسا لگتا ہےکہ کورونا کوئی خطرہ ہی نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے اس موقعے پر ٹڈی دل سے متعلق بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ کورونا کےبعد ٹڈی دل سب سے بڑا خطرہ ہے، ٹڈؑی دل سےنمٹنےکیلئےحکومت نےکیااقدامات اٹھائے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم عرصہ سےٹڈی دل پرتوجہ دلارہےہیں، کیاچاہتےہیں،کیا تمام فصلیں تباہ ہوجائیں، ہم موجودہ نقصان کا ذمہ دار کس کو ٹھہرائیں، کورونا پرموجودہ حکومت پہلےدن سے کنفیوژ ہے، ہم نےکہا کہ ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنزپرعل کریں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ رمضان کےآخراورعید کےموقع پرکوروناتیزی سےپھیلا، لاک ڈاؤن عید تک جاری رکھتےتو فائدہ ہوتا۔