لاہور میں کورونا کے مریضوں کی بدتر صورتحال ہے۔ کیونکہ وہاں کے کے سرکاری اسپتالوں کے کورونا وارڈز میں نہ تو ڈاکٹرز دستیاب ہیں اور نہ ہی عملہ۔ میو اسپتال کے نیورولوجی ڈیپارٹمنٹ ہیڈ کے مطابق۔ ڈاکٹرز اور عملہ نفسیاتی پریشانی میں مبتلا ہوگیا ہے۔
پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے کورونا وارڈز میں ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل سٹاف اور نرسوں کی شدید قلت دیکھی جارہی ہے۔
میو ہسپتال لاہور کے نیورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ نے چیف ایگزیکٹو کو اسپتال کے حالات سے آگاہ کردیا۔
خط کے مطابق نیورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے کورونا وارڈ میں عملہ مسلسل کام کرکے ڈاکٹرز نفسیاتی مریض بن رہے ہیں۔ پانچ ڈاکٹرز کورونا کا شکار ہوئے اور ایک ڈاکٹر کی والدہ بھی دم توڑ گئیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اسپتال میں او پی ڈیز اور دیگر ڈیپارٹمنٹ کھلنے سے کورونا وارڈ کے ڈاکٹرز مسلسل ایک جگہ ہی ڈیوٹی دے رہے ہیں۔
اسپتال کے دیگر ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے عملے کو بھی کورونا وارڈ میں ڈیوٹی دیں تاکہ عملہ نفسیاتی دباؤ سے باہر نکلے اور وارڈز میں عملے کی کمی محسوس نہ ہو۔ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو کو ای این ٹی سمیت دیگر ڈیپارٹمنٹس بھی درخواست دے چکے ہیں لیکن تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔