گرمی شدت اختیار کر رہی ہے اور ہر کسی کا سوئمنگ پول میں نہانے یا کسی واٹر پارک میں جانے کو دل کرتا ہے، لیکن کیا کورونا وائرس کی وبا کی دوران سوئمنگ پول میں نہانا خطرناک تو نہیں؟
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کھلی فضا میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کے چانسز کسی بند جگہ کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں، لیکن اس مطلب یہ نہیں ہے کہ کھلی جگہ پر آپ بالکل بھی وائرس کا شکار نہیں ہوسکتے۔
جو لوگ اس غیر معمولی صورتحال میں سوئمنگ پولز اور واٹر پارکس میں جا کر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، ان کے لیے بھی وہی ہدایات ہیں جو دیگر آؤٹ ڈور سرگرمیوں کے لیے ہیں، یعنی سماجی فاصلے کا خیال رکھنا، بار بار ہاتھوں کو دھونا، ماسک پہننا اور مختلف سطحوں کو جراثیموں سے پاک کرنا تاکہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
تاہم سوئمنگ پولز پر ان ہدایات پر عمل کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں۔ نہاتے ہوئے ماسک استعمال کرنا ناممکنات میں سے ہے اور ہجوم والی جگہوں پر سماجی فاصلے کا دھیان رکھنا بھی بہت مشکل ہے۔
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے میسوری میں ایک پرہجوم سوئمنگ پول پارٹی میں شرکت کرنے والے ایک شخص کو کورونا وائرس ہو گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق خطرہ پانی میں نہیں ہے۔ یونیورسٹی آف پینیسیلوینیا کے اسکول آف میڈیسن میں شعبہ وبائی امراض کے سربراہ ڈاکٹر ایب لاؤٹنبیک کا کہنا ہے کہ سمندر یا پول کے پانی میں خطرے والی کوئی چیز نہیں ہے۔ وائرس پانی سے منتقل نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سوئمنگ پولز میں موجود کلورین اور برومائن وائرس کو غیر متحرک کر دیتے ہیں اور حتی کہ پانی سے اس کی منتقلی کے خطرے کو بہت کم کر دیتے ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی کے اسکول آف پبلک ہیلتھ میں کام کرنے والی اینجیلا راسموسین کا کہنا ہے کہ یہ بس ایک تھیوری ہی ہو سکتی ہے کہ سوئمنگ پول میں نہانے سے کورونا ہوسکتا ہے۔ اس کے چانسز صفر کے برابر ہیں۔
سوئمنگ پولز یا واٹر پارکس میں کورونا وائرس وہاں موجود لوگوں سے منتقل ہوتا ہے۔
ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کورونا وائرس ایک شخص سے دوسرے میں اس وقت منتقل ہوتا ہے جب کوئی غیر متاثرہ فرد ایک متاثرہ شخص کے چھینکنے، بات کرنے یا کھانسی سے پیدا ہونے والے پانی کے قطروں کے آس پاس سانس لیتا ہے۔
لہٰذا پانی سے کم پریشان ہوں اور اس شخص سے بچیں جو آپ کے پاس کھڑا ہے یا وہ پانی کے اندر آپ کے اردگرد ہے۔