وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قومی اقتصادی کونسل اجلاس پر شدید تحفظات ظاہرکردئیے ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے کا پہلے براہ راست شرکت سے روکا پھر بولنے نہ دیا ۔ اجلاس کے دوران ویڈیو لنک کی آواز بند کردی گئی ۔ سندھ کو اسلام آباد کی کالونی نہ بنایا جائے ۔ سندھ کیلئے ایس آٸی ڈی سی ایل بنایا گیا ۔
مراد علی شاہ نے پوچھا کہ کیا پنجاب اور خیبرپختونخوا کیلئے بھی کوٸی ڈی سی ایل بنایا گیا۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ سندھ کے لوگوں کے ساتھ ناانصافیاں ہورہی ہیں۔سندھ کے منصوبوں کیلیے مختص رقم دوسرے صوبوں پرخرچ کردی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کیبنٹ میٹنگ کرسکتےہیں تواین ای سی کیوں نہیں۔ انہیں کچھ لوگ صحیح طور پر گائیڈ نہیں کررہے۔
ٹیکس وصولی پر وزیراعلیٰ سندھ نے مایوسی کااظہار کیا۔ کہا اس بار ٹیکس وصولی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ تاہم کہا جاتا ہے کہ مشکلات کی وجہ پچھلی حکومتیں ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایک بار پھر وفاق کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کہا کہ وفاق کی جانب سے ہرصوبےکوپیسےدیئےجاتےہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا اسٹیل مل سےمتعلق وفاق کو سندھ سےمشاورت کرناہوگی۔ زمین جس کام کیلئے دی گئی تو اس کےعلاوہ استعمال نہیں ہوسکتی۔