گائنا کومیسٹیا (Gynaecomastia) ایک ایسا عارضہ ہے جس میں مبتلا مردوں کی چھاتیاں بہت بڑھ جاتی ہیں۔ اس بیماری کی وجوہات کیا ہیں اور اس سے نجات کیسے ممکن ہے؟ معروف برطانوی ڈاکٹرمارٹن سکر نے ان سوالات کے جواب دیئے ہیں۔
میل آن لائن کے مطابق ڈاکٹر مارٹن کا کہنا ہے کہ یہ گائنا کومیسٹیا مردوں میں عام پائی جانے والی بیماری ہے جو زیادہ تر مردانہ اور زنانہ جنسی ہارمونز ایسٹروجن اور ٹیسٹاسٹرون کی مقدار میں توازن بگڑنے سے لاحق ہوتی ہے۔
خواتین کے جسم میں زنانہ جنسی ہارمون ایسٹروجن زیادہ پیدا ہوتا ہے اور مردانہ جنسی ہارمون ٹیسٹاسٹرون کم، اسی طرح مردوں کے جسم میں ٹیسٹاسٹرون زیادہ اور ایسٹروجن کم ہوتا ہے۔ مردوں میں ایسٹروجن ہارمون اس لیے لازمی ہوتا ہے کہ یہ سپرمز کی پیداوار اور دیگر کئی افعال میں ناگزیر کردار ادا کرتا ہے، لیکن اگر اس کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ جائے تو گائناکومیسٹیا اور دیگر ایسے عارضے لاحق ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹر مارٹن کا کہنا تھا کہ عام طور پر گائناکومیسٹیا 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو لاحق ہوتی ہے تاہم بچوں اور نوجوانوں کو بھی ہو سکتی ہے, مگر بچوں میں یہ ہفتوں یا مہینوں اور نوجوانوں میں چند سال کے اندر ٹھیک ہو جاتی ہے جب ان میں ہارمونز لیول مستحکم ہوتا ہے۔
کئی طرح کی ادویات بھی ہیں جن کا استعمال اس بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔ ان میں ہائی بلڈپریشر کی دوا سپرونولیکٹون (spironolactone)، فنگل انفیکشنز کی دوا کیٹوکونازول (Ketoconazole) اور معدے کی تیزابیت کم کرنے کی دوا سیمیٹیڈین (Cimetidine) اور دیگر شامل ہیں۔
ان میں سے کچھ ادویات براہ راست ہارمونز پر اثرانداز ہوتی ہیں اور کچھ جگر پر اثرانداز ہوتی ہیں کہ وہ کس طرح ہارمونز کو پراسیس کرتا ہے۔ ایک اور بیماری بھی ہے مردوں کی چھاتیاں بڑی ہونے کا سبب بنتی ہے۔ اس بیماری کو سوڈوگائناکومیسٹیا یا لیپومیسٹیا کہا جاتا ہے۔ اس بیماری میں اور گائناکومیسٹیا میں یہ فرق ہے کہ گائناکومیسٹیا میں مردوں کی چھاتی خود بڑھ کر بڑی ہو جاتی ہے جبکہ دوسری بیماری میں چھاتی کے اندر چربی بڑھتی ہے جس سے ان کا سائز بڑا ہوجاتا ہے۔ اس بیماری کا تعلق موٹاپے سے بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ موٹاپے کا شکار ہیں تو ہو سکتا ہے آپ کو یہ بیماری لاحق ہو۔
ڈاکٹر مارٹن نے مزید کہا کہ ایک بات سمجھنے کی ہے کہ گائناکومیسٹیا کا زیادہ تعلق ایسٹروجن اور ٹیسٹاسٹرون کی مقدار میں عدم توازن سے ہے۔ اگر آپ ٹیسٹ کراتے ہیں اور ان دونوں ہارمونز کی مقدار میں توازن ہے تو چھاتی بڑھنے کا سبب کچھ اور ہوگا۔ بعض لوگ خیال کرتے ہیں کہ خوراک بہتر کرنے اور ورزش کرنے سے گائناکومیسٹیا کا خاتمہ ہو جائے گا۔ ایسا غلط ہے۔
تاحال ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ جسم کو فٹ کر لینے سے گائناکومیسٹیا ختم ہو جاتی ہے۔ البتہ جو لوگ لیپومیسٹیا کا شکار ہیں اور اس کی وجہ سے ان کی چھاتیاں بڑی ہو گئی ہیں تو ان کے صحت مندانہ خوراک کھانے، ورزش کرنے اور باڈی میس انڈیکس کو 30 سے نیچے لانے سے یہ عارضہ ختم ہو جاتا ہے اور چھاتیاں واپس اصل سائز میں آ جاتی ہیں۔ جن مردوں کی چھاتیاں بڑی ہو چکی ہیں میں انہیں ہدایت کروں گا کہ وہ ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ وہ ٹیسٹ اور الٹراساﺅنڈ وغیرہ کے ذریعے حتمی طور پر بتا سکے گا کہ آپ کو گائناکومیسٹیا ہے یا لیپومیسٹیا۔ پھر اسی لحاظ سے ان کا علاج کیا جائے یا موٹاپا کم کرنے کی کوشش کی جائے۔
کچھ مرد بڑھی چھاتیوں کو چھوٹا کرنے کے لیے سرجری کے آپشن پر بھی غور کرتے ہیں۔ ڈاکٹر صرف ایسے کیسز میں سرجری کی ہدایت کرتے ہیں جن میں مرد کو چھاتی میں تکلیف ہو رہی ہو اور وہ اس وجہ سے نفسیاتی خلفشار کا شکار ہو۔