لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی کرکٹ سے جڑے مجموعی طور پر 161 افراد نے پی سی بی کی یک وقتی فلاحی اسکیم سے استفادہ کیا۔
گزشتہ ماہ، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کے پیش نظر مقامی کرکٹ کی سرگرمیاں معطل ہونے کے سبب مالی مشکلات کا شکار فرسٹ کلاس کرکٹرز، میچ آفیشلز، اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ کورونا وائرس کے سبب غیرمعمولی حالات اور لاک ڈاؤن کے باعث ان افراد کو معاشی طور پر کو دھچکا لگا ہے۔
اس یک وقتی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کا تعلق ملک بھر کے کُل 51 شہروں سے ہے۔ جس میں کراچی، لاہور، اور راولپنڈی جیسے بڑے شہروں کے علاوہ چاغی، دادو، ڈیرہ مراد جمالی، حب، لیہ، مردان، ٹھٹھہ اور تربت جیسے شہروں سے تعلق رکھنے والے مستحقین شامل ہیں۔
ملک بھر سے 93 گراؤنڈز مین، 31 اسکوررز، 21 میچ آفیشلز اور 16 فرسٹ کلاس کرکٹرز نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔
قوائد و ضوابط پر پورا اترنے والے فرسٹ کلاس کرکٹرز نے 25 ہزار، میچ آفیشلز نے 15 ہزار جبکہ اسکوررز اور گراؤنڈ اسٹاف عملے نے 10، 10 ہزار روپے وصول کئے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پی سی بی کیلئے ضروری تھا کہ وہ ان مشکل حالات میں اپنے عمل سے ثابت کرے کہ وہ اپنے اسٹیک ہولڈرز کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے والے افراد کی اکثریت ایسی ہے جو ماضی میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے منسلک رہی اور ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے ہم نے یہ لازم سمجھا کہ ہمیں ان کی ہر ممکن معاونت کرنی چاہیئے۔
وسیم خان نے کہا کہ اگرچہ یہ ادائیگیاں ایک علامتی امداد ثابت ہوسکتی ہیں مگر ہم نے ان مشکل اور غیرمعمولی حالات میں مالی نقصان کو کم سے کم کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کی ہے۔
اس کے علاوہ پی سی بی نے بورڈ ملازمین کے علاوہ سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ مینز اور ویمنز کرکٹرز کے اشتراک سے وزیراعظم کے کوویڈ 19 ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ روپے کی رقم عطیہ کی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کراچی کے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر کو پیرامیڈیکل اسٹاف کیلئےعارضی قیام گاہ میں بدلنے کی پیشکش بھی کرچکا ہے۔
اس سے قبل پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو اور چیف آپریٹنگ آفیسر نے گزشتہ ہفتے پی سی بی ویلفیئر فنڈ میں عطیات جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔