دنیا بھر کی طرح بھارت میں بھی کورونا وائرس کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے تاہم اب حکومت کی جانب سے 8 جون سے مذہبی عبادت گاہوں کو احتیاطی تدابیر کے تحت کھولنے کی اجازت مل رہی ہے۔
عبادت گاہوں کو کھولنے کیلئے جو قواعد و ضوابط جاری کئے گئے ہیں ان میں سماجی فاصلہ رکھنا ضروری ہوگا، اس کے علاوہ مذہبی کتابوں کو چھونے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ مساجد میں قرآن پاک کی تلاوت کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔
دوسری جانب مندر میں پرساد کی تقسیم اورگنگا جل کے چھڑکاؤ پر بھی پابندی عائد ہے، اس کے علاوہ مورتی کو چھونے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
بھارت میں مساجد کھولنے کیلئے جاری کئے گئے رہنما اصول:
٭ مسجدوں میں صرف فرائض کی ادائیگی کریں، سنتیں اور نوافل گھر میں پڑھیں۔
٭ جماعت کے وقت سوشل ڈسٹنسنگ کا خاص خیال رکھیں، یعنی نمازیوں کے درمیان ایک ضروری فاصلہ ہو۔
٭ مسجد میں ماسک پہن کر آئیں اور جب تک مسجد میں رہیں ماسک پہنے رہیں۔
٭ اذان اور نماز کے درمیان زیادہ وقفہ نہ رکھیں۔ یہ وقفہ 5 منٹ کا ہو تو زیادہ مناسب ہے۔
٭ نمازوں کو امام صاحب طویل نہ بنائیں اور جمعہ کی نماز میں خطبہ بھی مختصر رکھیں۔
٭ مسجد میں جماعت سے پہلے اور بعد میں غیر ضروری اٹھنے بیٹھنے سے پرہیز کریں۔
٭ نمازی گھر سے جائے نماز لے کر آئیں اور مسجد میں رکھی ٹوپیوں کا استعمال نہ کریں۔
٭ وضو گھر سے کرکے مسجد پہنچیں۔ بہتر یہ ہے کہ متولی حضرات وضو خانے اور غسل خانے بند رکھیں۔
٭ ہر نماز سے پہلے مسجد کے فرش اور دیواروں کو سینیٹائز کیا جائے یا فینائل وغیرہ سے فرش کی دھلائی ضرور کریں۔
٭ مسجد میں کسی سے ملاقات کرتے وقت مصافحہ یا گلے ملنے سے بچیں۔