پاکستان کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ انہیں سیاست میں آنے کا کوئی شوق نہیں تاکہ بعد میں لوگ انہیں یو ٹرن لینے کا طعنہ نہ دیں۔
کوئٹہ چمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی سے ہی پاکستان ترقی کرے گا۔ شاہد خان آفریدی ان دنوں ملک بھر کے دورے کررہے ہیں۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی خدمت کا سفر گزشتہ 3 ماہ سے جاری ہے، بلوچستان تجارت اور سیاحت کیلئے بہترین علاقہ ہے۔ جس دن بلوچستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا دنیا یہاں تجارت اور سیاحت کیلئے آئے گی۔
بوم بوم نے مزید کہا کہ قرآن پاک کی سورہ رحمن میں جن نعمتوں کا ذکر ہے وہ تمام نعمتیں بلوچستان میں ہیں، بلوچستان میں کرکٹ کا ٹیلنٹ بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے بھی بلوچستان کیلئے حاضر ہوں، یہاں سے جو ٹیلنٹ نکلے گا انہیں اپنے ساتھ کراچی لے کر جاؤں گا۔ کرکٹ کے ساتھ بچوں کی تعلیم بھی مکمل کرؤاں گا۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ژوب سے واپسی پر بچوں کو جوتے پہنا رہا تھا، بچے ننگے پاؤں گھوم رہے تھے، جوتے ملنے پر بچے بے انتہا خوش ہوئے۔
بوم بوم نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو 10 ہزار روپے کا جوتا لے کر دیتے ہیں تو کیا غریب بچوں کیلئے 5 سو جوتا نہیں خرید سکتے۔
اسٹار آل راؤنڈر نے کہا کہ میری انسانی خدمات کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، میں غریبوں کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔ گلیڈی ایٹرز میں کوئٹہ کے لڑکوں کو لینا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کرکٹ کی ترقی کیلئے ہر وقت حاضر ہوں، گورنر اور وزیر اعلی سے بھی ملا ہوں۔ وزیر اعظم کو پہلے بھی بتایا کہ بلوچستان کی بڑی قربانیاں ہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پاک فوج اور ایف سی کی قربانیوں سے امن بحال ہوا، امن کے بعد ترقی کی ذمہ داری حکمرانوں کی ہے۔ میری خواہش ہے کہ آخری پی ایس ایل بلوچستان یا کشمیر کی ٹیم سے کھیلوں۔
انہوں نے کہا کہ جس دن نیت خراب ہوئی میری فاؤنڈیشن بند ہوجائے گی، تصاویر اور ویڈیوز لوگوں کو نیکی کی طرف راغب کرنے کیلئے ہوتی ہیں۔ راشن تقسیم کلچر کی مخالفت نہیں کرتا غریبوں کیلئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔