پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ سابق کپتان سرفراز احمد کی قومی ٹیم میں واپسی ان کی فارم سے مشروط ہے۔
گزشتہ روز پی سی بی کی جانب سے 18 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا جس میں سابق کپتان کو اے سے بی کٹیگری میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ محمد رضوان قومی ٹیم میں پہلا انتخاب ہوں گے تاہم سرفراز احمد کی فارم میں بہتری ٹیم میں واپسی کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔
دوسری جانب محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ دینے سے متعلق مصباح الحق نے کہا ہے کہ سلیکٹرز نے مشکل فیصلہ لیا تاہم حسن علی نے انجری کے سبب گذشتہ سیزن کے زیادہ تر حصے میں شرکت نہیں کی جبکہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی جانب سے بھی محدود طرز کی کرکٹ پر توجہ دینے کے اعلان کے بعد یہ فیصلہ درست ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد عامر اور وہاب ریاض سینئر اور تجربہ کار بولرز ہیں اور وہ مستقبل میں بھی قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب کیلئے دستیاب ہوں گے، یہ دونوں کرکٹرز نوجوان پیس بیٹری کی رہنمائی بھی احسن انداز میں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس میرٹ پر مبنی سینٹرل کنٹریکٹ کی تقسیم کے دوران کھلاڑیوں کی گذشتہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس امر کو بھی پیش نظر رکھا گیا ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں ہمارے کرکٹ میچوں کی تعداد اور فارمیٹ کیا ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ وہ چیئرمین پی سی بی کے مشکور ہیں جنہوں نے حیدر علی، حارث رؤف اور محمد حسنین کیلئے ایمرجنگ کیٹیگری سے متعلق ان کی تجویز پر غور کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل کی تیاریوں سے متعلق حکمت عملی کا حصہ ہے، یقین ہے کہ اس نئی کٹیگری کی تشکیل سے نوجوان کھلاڑیوں خصوصاً ڈومیسٹک کرکٹرز کو عمدہ کارکردگی دکھانے کا موقع ملے گا۔
چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم نے کہا کہ وہ کپتانی کی مدت میں توسیع ملنے پر اظہر علی اور بابراعظم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یقیناً یہ ایک اچھا فیصلہ ہے کیونکہ اس سے اسکواڈ میں ان کا کردار واضح ہوگا جس سے دونوں کھلاڑیوں کو اپنے کھیل میں بہتری لانے کا موقع ملے گا، یقین ہے دونوں کھلاڑی اب مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کریں گے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کے ایک باقاعدہ رکن کی حیثیت سے محمد رضوان کو کیٹیگری بی میں ترقی دی گئی ہے جبکہ سرفراز احمد کو بھی کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ مستقبل کے حوالے سے ہماری منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 12 ماہ میں ہمیں بہت مشکل کرکٹ کھیلنی ہے جہاں سرفراز کے تجربے اور علم کی ضرورت ہوگی۔
مصباح الحق نے کہا کہ وہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو عمدہ کارکردگی کا صلہ ملنے پر خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ دونوں فاسٹ بولرز پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہیں اور اگر یہ دونوں فٹ رہتے ہیں تو یہ ایک طویل عرصہ دنیائے کرکٹ پر راج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مصباح الحق نے مزید کہا کہ دونوں کھلاڑیوں کی ترقی یقیناً وقار یونس کی بھی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گی جو ایک طویل عرصہ سے ان دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی نکھارنے کی کوشش کررہے ہیں۔
چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ اس فہرست میں بلے بازوں اور بولرز کا ایک جامع پول بنایا گیا ہے جس سے ہمیں کھلاڑیوں کا ورک لوڈ مینج کرنے میں مدد ملے گی تاہم اس دوران سلیکٹرز ڈومیسٹک سیزن 2020-21 میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا بغور جائزہ لیتے رہیں گے اور اگر انہیں یہ محسوس ہو اکہ کسی کھلاڑی کو جلد از جلد قومی ٹی میں لانے کی ضرورت ہے تو وہ اس سےمتعلق فیصلہ کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔