وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری معیشت بحال ہونے تک غریب اور نادار طبقے کی مشکلات بھی بڑھیں گی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کورونا وباء کی صورتحال پر اجلاس ہوا ۔
اجلاس میں ظفر مرزا نے ملک بھر میں متاثرین کے اعدادوشمار، مصدقہ کیسز، جغرافیائی پھیلاؤ سمیت ٹیسٹنگ کی تعداد اور کیسز میں اضافے کے تناسب کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ا جلاس میں اسپتالوں میں بستروں کی دستیابی، طبی آلات کی فراہمی اور پیشہ ور عملے کی موجودگی یقینی بنانے کے حوالے سے امور پر بھی گفتگو ہوئی ۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غیرمعمولی صورتحال میں بھوک، وباء کی روک تھام کیلئے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ لاک ڈاؤن سے ہے اس سے کہیں ذیادہ بھوک و افلاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں بلکہ عارضی اقدام ہے ۔ ہمیں اپنے فیصلے زمینی حقائق اور عوام کی حالت زار دیکھ کر کرنے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی زندگیوں کو غیر ضروری خطرے میں ڈالے بغیر ہر اس شعبے میں سہولت فراہم کی جائے گی جس سے غریب اور سفید پوش افراد کے کاروبار وابستہ ہیں۔ ہماری معیشت بحال ہونے تک غریب اور نادار طبقے کی مشکلات بھی بڑھیں گی ۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس عوام پر سختی کی بجائے دوستانہ رویہ اختیار کرے۔ اس موقع پر صوبائی وزرائے اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے عام آدمی کا کاروبار اور نقل و حرکت شدید متاثر ہوئی ہے ۔
اجلاس میں آٹو موبیلز سیکٹر کے مطالبات بھی وزیراعظم کو پیش کئے گئے ۔ جس پر وزیراعظم نے وزیر صنعت کو ہدایت کی کہ ان مطالبات کا جائزہ لیا جائے تاکہ اس حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔